ام عفیف النہدیہ۔ حضرت ابو بکر نے نہدیہ اور اس کی بیٹی کو آزاد کرایا، یہ دونوں بنو عبد الدار کی ایک عورت کی باندیاں تھیں، حضرت ابو بکر ان کے پاس سے گذرے، ان کو ان کی مالکہ نے لکڑیاں چننے کے لیے بھیجا تھا اور وہ کہہ رہی تھی : اللہ کی قسم! میں تم دونوں کو کبھی آزاد نہیں کروں گی، حضرت ابو بکر نے فرمایا : اے ام فلاں! ایسا نہ کہو، وہ کہنے لگی : ہرگز نہیں! ہم نے ہی ان کو خراب کیا ہے، تم ان دونوں کو آزاد کردو، حضرت ابو بکر نے پوچھا : کتنے میں؟ اس نے کہا : اتنے اور اتنے میں، حضرت ابو بکر نے فرمایا : میں نے ان کو خرید لیا اور یہ دونوں آزاد ہیں [1]
«ام عفیف نہدیہ» دیگر زبانوں کے ویکیپیڈیا میں بھی ہوسکتا ہے۔ ان سے مربوط کرنے کے لیے ویکی ڈیٹا کرنے کی ضرورت ہے، طریقہ ملاحظہ فرمائیں:معاونت:بین اللسانی روابط۔ |