ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 1 مارچ 1971ء مشرقی پاکستان | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | امپائر | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ | 5 اپریل 1995 بمقابلہ بھارت | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 25 مئی 1998 بمقابلہ بھارت | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امپائرنگ معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ امپائر | 9 (2014–2018) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی 20 امپائر | 13 (2012–2018) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
فرسٹ کلاس امپائر | 67 (2007–2018) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
لسٹ اے امپائر | 105 (2007–2018) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی 20 امپائر | 49 (2010–2018) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 12 فروری 2021ء |
انیس الرحمان (بنگالی: আনিসুর রহমান) 1 مارچ 1971ء کو ڈھاکہ میں پیدا ہوا) ایک سابق بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑی ہے جس نے 1995ء سے 1998ء تک دو ون ڈے میچ کھیلے وہ 2014ء اور 2018ء کے درمیان نو ایک روزہ میچوں میں اور 2012ء سے 2018ء کے درمیان [1] ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں امپائر کے طور پر بھی کھڑے رہے۔
انھیں قومی دستے میں شامل کیا گیا تاہم وہاں اس نے اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کی کیونکہ بنگلہ دیش کے پاس پہلے سے ہی بائیں بازو کے دو دوسرے سیمرز غلام نوشیر اور جہانگیر عالم تالقدار تھے۔ انیسور کا کیریئر بھی چوٹوں اور نو بال کے مسئلے کی وجہ سے متاثر ہوا۔ پھر بھی، وہ مختصر طور پر 1994ء میں پرنس اور ڈولو کی ریٹائرمنٹ کے بعد، ملک کے سرفہرست تیز گیند باز کے طور پر ابھرے۔
ڈھاکہ میں 1994-95ء کے سارک کواڈرینگولر ٹورنامنٹ میں، (دسمبر 1994ء)، اس نے پاکستان اے کے خلاف 3/29، سری لنکا اے کے خلاف 4/29 اور بھارت اے کے خلاف 3/28 حاصل کیے۔ [2] ان میچوں میں، اس نے پرانی گیند کی ریورس سوئنگ بڑے اثر کے ساتھ۔ درحقیقت، انیس الرحمان پہلے بنگلہ دیشی گیند بازوں میں سے ایک تھے جنھوں نے ریورس سوئنگ کا کامیابی سے استعمال کیا۔ انھوں نے بھارت کے خلاف 2 ون ڈے کھیلے لیکن متاثر کرنے میں ناکام رہے۔ ہر موقع پر انھیں سچن ٹنڈولکر کے ہاتھوں نقصان اٹھانا پڑا۔
رحمان نے اپنا پہلا میچ بطور فیلڈ امپائر 2012ء میں بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی20 بین الاقوامی میچ میں کھیلا تھا ۔ 2014ء میں وہ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں بطور امپائر اپنا پہلا ون ڈے میچ کھڑا ہوا۔ وہ 2018ء کے ایشیا کپ میں ہندوستان اور افغانستان کے درمیان گروپ میچ میں بطور امپائر اپنا آخری میچ کھڑا ہوا تھا۔
طرز | پہلا | تازہ ترین | کل | حوالہ جات |
---|---|---|---|---|
ٹیسٹ | کسی ٹیسٹ میچ میں امپائرنگ نہیں کی۔ | |||
ایک روزہ | بنگلادیش بمقابلہ سری لنکا، میرپور ، 20 فروری 2014 | افغانستان بمقابلہ بھارت دبئی میں ، 25 ستمبر 2018ء | 9 | |
ٹی 20 | بنگلادیش بمقابلہ ویسٹ انڈیز میرپور میں ، 10 دسمبر 2012ء | بنگلادیش بمقابلہ سری لنکا میرپور میں ، 15 فروری 2018ء | 13 |
2018ء کے ایشیا کپ میں افغانستان اور بھارت کے درمیان گروپ میچ کے بعد انھوں نے کسی بھی میچ میں امپائرنگ نہیں کی اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے تحت کیریئر کی غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے اپنا امپائرنگ کا پیشہ چھوڑ دیا اور دوسرے پیشے میں بہتر کیریئر بنانے کے لیے امریکا میں آباد ہو گئے۔