ഭരണങ്ങാനം | |
---|---|
قصبہ | |
![]() بھرننگانم شامی-ملابار کاتھولک چرچ | |
عرفیت: Lisieux of India | |
متناسقات: 9°42′00″N 76°43′40″E / 9.70000°N 76.72778°E | |
ملک | ![]() |
ریاست | کیرلا |
ضلع | کوٹایم |
آبادی | |
• کل | 17,000 |
زبانیں | |
• دفتری | ملیالم, انگریزی |
منطقۂ وقت | IST (UTC+5:30) |
PIN | 686578 |
ٹیلی فون کوڈ | 914822 |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | KL- 35 |
خواندگی | 100% |
لوک سبھا حلقہ | کوٹایم |
ودھان سبھا حلقہ | پالا |
بھرننگانم جنوبی ہند کی ایک مشہور مذہبی زیارتگاہ ہے۔ یہ بھارت کی ریاست کیرلا کے کوٹایم ضلع کا ایک چھوٹا قصبہ ہے جو میناچل دریا کے کنارے واقع ہے۔[1] زراعت یہاں کے باشندوں کا اہم پیشہ ہے اور ربڑ جیسی فصلوں کی کھیتی باڑی کرتے ہیں۔
بھرننگانم کی آبادی کا اغلب حصہ شامی مسیحیوں اور ہندوؤں پر مشتمل ہے۔ یہاں کی شامی مسیحی قوم کی تاریخ ایک ہزار سال پرانی ہے جو قریب کے ارووی تورا علاقے سے میناچل دریا پار کر کے دسویں اور گیارہویں صدی میں ہجرت کر کے آئی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مسیحی خاندان بھی دوسرے مسیحی مراکز سے متذکرہ صدیوں میں یہاں آکر آباد ہوئے۔ ہندو اور مسیحی دونوں قومیں آپس میں میل ملاپ اور امن سے رہتی ہیں۔
بھرننگانام شری کرشنا سوامی مندر کے لیے بھی بہت مشہور ہے جو دریائے میناچل کے کنارے پر واقع ہے۔[2] یہ جنوبی کیرلا کے اہم مندروں میں سے ایک ہے۔ اس مندر کا مشرقی رخ بھرننگانم جنکشن سے 1.3 کلومیٹر دور ہے جو ایٹومانور - پونجار ریاستی شاہراہ پر ہے۔ آٹھ دن تک منایا جانے والا سالانہ جشن مَکَرَم بہت جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہوتا ہے۔ یہ جشن مکرا سنکرما کے دن مندر میں جھنڈا لہرانے کے ساتھ شروع ہوتا ہے اور آٹھویں دن آراٹو (دیوی کا رسمی غسل) کے بعد ختم ہو جاتا ہے۔ روزانہ رسومات کے علاوہ دیوی کو ہاتھی کی پیٹھ پر سوار کر جلوس نکالنا وغیرہ جیسے مختلف چھوٹی بڑی رسومات منعقد کی جاتی ہیں۔ دوسرے مندروں کی طرح یہاں آراٹو رات بھر چلنے والی ایک پرشکوہ تقریب ہے جس میں متعدد ہاتھیوں کے ساتھ جلوس نکالتا ہے اور اہم ٹولوں کے باجا بجانے والے پروگرام بھی ہوتے ہیں۔ سجایے گئے ہاتھیوں پر رنگین ریشمی چھتری لیے نکلنے والے جلوس ناظرین کے لیے ایک دلکش نظارہ ہے۔
کپوچن مسیحی مشنری کے زیرِ انتظام اسیسی آشرم یہاں واقع ہے۔ یہ مرکز گذشتہ چالیس سالوں سے اپنے ماننے والے متعدد لوگوں کے لیے بہت ہی عمدہ روحانی خدمات مہیا کرتا ہے۔ یہاں سے ایک ملیالم رسالہ اسیسی نکلتا ہے۔ اس کے علاوہ اس مرکز کے زیرِ انتظام جیون بُکس نامی ایک اشاعتی ادارہ بھی ہے۔[3]
یہ قصبہ بھارت کا Lisieux کہلاتا ہے۔ ہزار سال قدیم ”سینٹ میری شامی ملابار کاتھولک گرجا گھر“ سالوں سے کیرلا کے مسیحیوں کی زیارت گاہ ہے۔ اس کو ”اناکلو پلی“ بھی کہا جاتا ہے، اس جگہ مقدسہ الفونسا (1910ء–1946ء) بھی دفن ہیں۔ الفونسا وہ پہلی ہندوستانی خاتون تھی جس نے مقدسہ (مسیحی ولیہ) کا درجہ پایا۔ الفونسا کا عرس ہر سال 28 جولائی کو ہوتا ہے جو عقیدت مندوں کے لیے اہم دن ہوتا ہے۔ ہزاروں عقیدت مند مزار پر آ کر دعا کرتے ہیں۔
بھرننگانام پالا شہر سے 5 کلومیٹر فاصلے پر ایٹومانور پونجار ریاستی شاہراہ میں واقع ہے۔[5]