جوہان وین ڈیرواتھ

جوہان وین ڈیر واتھ
ذاتی معلومات
مکمل نامجوہانس جیکوبس وین ڈیر واتھ
پیدائش (1978-01-10) 10 جنوری 1978 (عمر 46 برس)
نیو کیسل, نٹال صوبہ, جنوبی افریقا
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز
حیثیتگیند باز، آل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 83)20 جنوری 2006  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ26 اگست 2007  بمقابلہ  زمبابوے
پہلا ٹی20 (کیپ 24)24 فروری 2006  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹی2020 ستمبر 2007  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1995–1997ایسٹرنز
1997–2011فری اسٹیٹ
2003–2014نائٹس (اسکواڈ نمبر. 5)
2005سسیکس کاؤنٹی کرکٹ کلب
2007–2009نارتھمپٹن شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب (اسکواڈ نمبر. 24)
2010کینٹربری کرکٹ ٹیم
2011رائل چیلنجرز بنگلور
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے ٹوئنٹی20
میچ 10 121 175 109
رنز بنائے 89 3,790 2,418 862
بیٹنگ اوسط 14.83 24.77 24.42 16.57
100s/50s 0/0 3/21 0/11 0/0
ٹاپ اسکور 37* 154 91 48*
گیندیں کرائیں 526 20,729 7,697 2,185
وکٹ 13 419 216 108
بالنگ اوسط 42.38 25.45 28.19 25.58
اننگز میں 5 وکٹ 0 22 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 1 0 0
بہترین بولنگ 2/21 7/60 4/26 4/24
کیچ/سٹمپ 3/– 35/– 39/– 13/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 31 اکتوبر 2021

جوہانس جیکوبس وین ڈیر واتھ (پیدائش: 10 جنوری 1978ء) جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے محدود اوور کے بین الاقوامی میچوں میں شرکت کی۔

کھیلنے کا انداز

[ترمیم]

وان ڈیر واتھ ایک حملہ آور دائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں جو عام طور پر نچلے مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتے ہیں اور اسٹرائیک ریٹ میں اضافہ کرتے ہیں۔ وہ ایک جارحانہ دائیں ہاتھ کا میڈیم فاسٹ باؤلر بھی ہے جو باقاعدگی سے نئی گیند سے وکٹیں لیتا ہے۔

مقامی کیریئر

[ترمیم]

وین ڈیر واتھ نے اپنے کیریئر کا آغاز 1995ء میں ایسٹرنز کے ساتھ جنوبی افریقہ میں کیا جہاں انھوں نے ایک ایک روزہ میچ کھیلا۔ اگلے سال اس نے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا لیکن 1997ء کے جنوبی افریقی سیزن کے آغاز کے لیے فری اسٹیٹ میں شامل ہونے سے پہلے اس کے بعد صرف ایک اور میچ کھیلا۔ اس نے فری اسٹیٹ کے لیے کھیلتے ہوئے 2002ء میں اپنا سب سے زیادہ فرسٹ کلاس سکور 113* بنایا۔ کلب کے ساتھ 7 سیزن کے بعد اس نے ایگلز میں شمولیت اختیار کی۔ یہ وہ جگہ تھی جہاں اس نے پروٹیا سلیکٹرز کے لیے کافی اچھی پرفارمنس پیش کی اور اس کا نوٹس لیا اور اپنے دوسرے سیزن میں اس نے بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کیا۔ انڈین کرکٹ لیگ میں شامل ہونے پر ان پر جنوبی افریقہ میں کھیلنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اب بھی جنوبی افریقہ میں کھیلتے ہوئے اس نے 2005ء میں سسیکس میں ایک غیر ملکی کھلاڑی کے طور پر انگلش سیزن میں مجموعی طور پر 17 میچ کھیلے۔ [1] اس کے بعد اس نے 2007ء میں نارتھمپٹن شائر کے لیے کھیلتے ہوئے اپنی دوسری انگلش کاؤنٹی میں شمولیت اختیار کی [2] لیکن جنوبی افریقہ کی جانب سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے بلائے جانے کے بعد سیزن ختم نہیں کیا اور ان کی جگہ نکی بوجے (جو اگلے سال کپتان بنے) لے گئے۔ اگلے سال اسے کولپاک کھلاڑی کے طور پر سائن کیا گیا تھا تاہم سیزن شروع ہونے سے عین قبل ای سی بی نے ان پر نارتھمپٹن کے نئے سائن کرنے والے اینڈریو ہال سمیت 4دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ اب ناکارہ انڈین کرکٹ لیگ میں کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ [3] اپیل کے ایک ماہ بعد اسے اور ہال کو دوبارہ کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ ایک ترجمان نے کہا کہ یہ ایک "غیر قانونی، غیر معقول، منحوس اور امتیازی" پابندی تھی۔ اس سال کے دوران جوہان نے اپنے بہترین اول درجہ اعدادوشمار 7/60 ریکارڈ کروائے اور اس سیزن میں مجموعی طور پر 43 وکٹیں حاصل کیں۔ 2009ء میں وہ نارتھنٹس سٹیل بیکس ٹوئنٹی 20 کپ دستے کا ایک اہم رکن تھا جو ایجبسٹن میں فائنل کے دن تک پہنچا تھا۔ گروپ مرحلے کے دوران اس نے آخری اوور میں مطلوبہ 22 رنز بنا کر ورسیسٹر شائر رائلز کے خلاف میچ جیتا جس نے نارتھمپٹن شائر کی جیت کو جاری رکھا۔ [4] وہ سیزن نارتھنٹس میں جوہن کا بہترین سیزن ثابت ہوا کیونکہ اس نے 50 سے زیادہ فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں اور صرف 500 سے کم رنز بنائے۔ وین ڈیر واتھ اور ریکی ویسلز 2010ء کے سیزن میں کاؤنٹی کے لیے کھیلنے سے قاصر تھے۔

انڈین کرکٹ لیگ

[ترمیم]

وان ڈیر واتھ نے اپنا معاہدہ منسوخ کرنے سے پہلے انڈین کرکٹ لیگ کے صرف 2سیزن کھیلے۔ وہ ساتھی بین الاقوامی کرکٹرز نیتھن ایسٹل ، ٹینو بیسٹ اور مائیکل کاسپروچز کے ساتھ ممبئی چیمپئنز کے لیے کھیلے۔ اس نے احمد آباد راکٹس کے خلاف 43* کے سب سے زیادہ سکور کے ساتھ 23 میچ کھیلے اور چنئی سپر سٹارز کے خلاف اس کے بہترین اعداد 3/24 تھے۔ 2011ء کے سیزن کے لیے وہ آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلور میں شامل ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی کیریئر

[ترمیم]

انھوں نے 97ء میں انڈر 19 کی جنوبی افریقی ٹیم کے لیے پاکستان کے خلاف 2میچ کھیلے، 4سال بعد 'اے' کرکٹ میں قدم رکھا، 2006ء تک کھیلا۔ اگرچہ جوہن نے کبھی ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی، وہ 2006ء اور 2007ء کے درمیان 10 ون ڈے اور 8 بین الاقوامی ٹوئنٹی 20 میچز کھیل کر پروٹیا ایک روزہ ٹیم میں باقاعدہ رہے۔ اس عرصے کے دوران ایک میچ میں انھوں نے آسٹریلیا کے خلاف 434 کے ورلڈ فیمس چیز کے راستے میں 18 گیندوں پر 35 رنز بنائے۔ ان کا ڈیبیو اس وقت ہوا جب جیک کیلس آسٹریلیا میں وی بی سیریز کے دوران زخمی ہو گئے تھے اور میلبورن میں ٹیلسٹرا ڈوم میں اپنا پہلا کھیل کھیلا تھا۔ [5] باغی انڈین کرکٹ لیگ میں کھیلنے کی وجہ سے جنوبی افریقہ نے بھی ان پر پابندی کے بعد 2007ء میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ [6] اگرچہ دو سال بعد جوہان کو نارتھنٹس کے ساتھی کھلاڑی اینڈریو ہال کے ساتھ کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی طرف سے مقرر کردہ 31 مئی 2009ء کی آخری تاریخ سے پہلے آئی سی ایل کے ساتھ اپنے معاہدے ختم کرنے کے بعد دوبارہ اپنے ملک کے لیے کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ [7]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Sussex line up van der Wath The Telegraph. 2005-04-05. Retrieved 1 August 2009.
  2. Northants snap up SA fast bowler BBC Sport. 2007-11-04. Retrieved 1 December 2009.
  3. ECB rejects five ICL players Cricinfo. 2008-03-20. Retrieved 3 August 2009.
  4. Van der Wath wins it at Worcester BBC Sport. 2009-05-30. Retrieved 3 August 2009.
  5. Van Der Wath replaces Kallis Cricinfo. 2006-01-18. Retrieved 1 August 2009.
  6. Gollapudi, Nagraj (17 November 2007) My international career is over Cricinfo. Retrieved 1 August 2009.
  7. Hall, Van der Wath back in mainstream of South African cricket[مردہ ربط] MSN Sport. Retrieved 1 August 2009.