Abdul Haq Ansari | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | اتر پردیش، بھارت |
جنوری 9, 1931
تاریخ وفات | اکتوبر 3، 2012 |
وجہ وفات | عَجزِ قلب |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ہارورڈ یونیورسٹی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | الٰہیات دان |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، انگریزی |
درستی - ترمیم |
محمد عبد الحق انصاری (یکم ستمبر 1931 – 3 اکتوبر 2012) ایک بھارتی اسلامی اسکالر تھے۔ وہ 2003 سے 2007 تک جماعت اسلامی ہند کے امیر (صدر) رہے۔[1][2][3]
وہ جماعت اسلامی ہند کے مرکزی مشاورتی کونسل کے رکن ہونے کے علاوہ شانتاپورم، کیرل کی جامعہ اسلامیہ کے چانسلر بھی تھے۔ ان کا عمدہ کام تصوف اور شریعت سے متعلق ہے، خاص طور پر شیخ احمد سر ہندی اور شاہ ولي اللہ کے افکار کی تطبیق (اطلاق، اتصال) کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اسلامی تاریخ میں قلم، تصوف اور فقہ کے مطالعے میں مستغرق ہو گئے۔ ان کی دیگر اہم خدمات میں مشکوٰۃ پر تفکر اور ابن تیمیہ کے فتووں کے انگریزی ترجمے میں تعارف پیش کیا گیا ہے۔ انھوں نے ایک کتاب 'قرآن کریم کی زبان سیکھیں' بھی لکھی جو قرآن پاک کو ابتدا سے سیکھنے والوں کے لیے ایک بہترین انگریزی گائیڈ ہے۔
انھوں نے نئی دہلی میں اسلامی اکیڈمی کے نام سے ایک اہم اسلامی ادارہ قائم کیا جس کا مقصد سیکولر تعلیمی پس منظر رکھنے والے گریجویٹ نوجوانوں کی اسلامی سائنسی بنیادوں پر مدرسہ کے نصاب کے مطابق تربیت کرنا تھا۔
درسگاہ اسلامی، رام پورسے علوم کی تکمیل کے بعد، عبد الحق انصاری نے علی گڑھ تشریف لائے جہاں انھوں نے عربی، فلسفہ اور تاریخ کا مطالعہ کیا اور 1957ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ آپ نے فلسفہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور 1959ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہی ایم اے (فلسفہ) کا امتحان پاس کیا جبکہ 1962ء میں اسی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے ہارورڈ یونیورسٹی امریکا سے 1972 میں ماسٹر ڈگری، ایم ٹی ایس (بین المذاہب اور نظریاتی) بھی حاصل کی۔
3 اکتوبر، 2012ء کو دل کا مختصر سا دورہ پڑنے پر وہ گھر ہی میں وفات پاگئے۔ اس وقت ان کی عمر 82 سال تھی۔
سیاسی جماعتوں کے عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | Ameer of جماعت اسلامی ہند 2003 – 2007 |
مابعد |