قاضی محمد ثناء اللہ پانی پتی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1730ء پانی پت |
وفات | سنہ 1810ء (79–80 سال) پانی پت |
عملی زندگی | |
استاذ | مظہر جان جاناں |
پیشہ | منصف ، قاضی |
درستی - ترمیم |
قاضی ثناء اللہ پانی پتی اپنے عہد کے عظیم فقیہ، محدث، محقق اور مفسر تھے۔ مولانا شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی انھیں بیہقی وقت کہا کرتے تھے۔
آپ کی ولادت 1143ھ بمطابق 1730ء تا1731ء میں پانی پت (مشرقی پنجاب) ہوئی۔
قاضی محمد ثناء اللہ ہندستان کے مشہور شہر پانی پت کے محلہ قاضیاں میں پیدا ہوئے اور زندگی کا اکثر حصہ یہیں پر گزارا آپ کے بڑے بھائی قاضی محمد فضل اللہ نے والد کی وفات کی بعد پرورش و تربیت کی۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی شیخ جلال الدین کبیر الاولیاء کی اولاد سے ہیں۔ آپ کے والد کا نام قاضی محمد حبیب اللہ عثمانی جو جید عالم دین اور صوفی کامل تھے اور والدہ کانام بادشاہ بیگم تھاان کے والد شیخ محمد عابد سنامی کے خلیفہ تھے۔
شاہ عبد العزیز محدث دہلوی نے انھیں بیہقی وقت کا لقب دیا اور مرشد گرامی مرزا مظہر جان جاناں نے علم الہدی کا لقب دیا اور ان کے ساتھی انھیں ثناء اللہ کی بجائے سناءاللہ(اللہ کی چمک) کہتے جس سے ان کے روحانی مرتبے اور مقام کی نشان دہی ہوتی ہے۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی نے سات برس کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا۔ پھر علوم نقلیہ و عقلیہ کی تحصیل میں مشغول رہے اس سلسلے میں دہلی گئے جہاں شاہ ولی اللہ سے علم حدیث حاصل کیا 16یا 18 برس کی عمر میں تکمیل علوم کی۔ اس کے بعد اپنے وطن آئے اور باقی زندگی افتاء، تصنیف و تالیف اور نشر علوم میں گزاری۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی کے قلم سے متعدد کتب نافع اور مقبول نکلیں ،فقہ اور اصول میں مرتبہ اجتہاد کو پہنچے ہوئے تھے تفسیر ،کلام اور تصوف میں انھیں ید طولیٰ حاصل تھا۔ پانی پت میں منصب قضا پر فائز رہے اور اس کا حق ادا کیا۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی نے حافظ محمد عابد لاہوری سنامی احمدی لاہوری نقشبندیشیخ محمد عابدسنامی کے دست حق پرست پر بیعت کی اور علم طریقت (نقشبندیہ) حاصل کیا۔ ان کے وصال کے بعد اور ایک روایت کے مطابق ان کے ارشاد پر میرزا مظہر جان جاناں دہلوی سے کسبِ فیض کیا۔ میراز مظہر جان جاناں ان کے جوہر سے بہت متاثر تھے انھیں علم الہدٰی کا لقب دیا انھوں نے قاضی ثناء اللہ کے بارے میں یہ بھی فرمایا کہ اگر اللہ تعالی نے بروز حشر مجھ سے پوچھا کہ میری بارگاہ میں کیا تحفہ لائے ہو تو میں کہوں گا ثناء اللہ پانی پتی لایا ہوں ۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی علم تفسیر، حدیث، فقہ، کلام اور تصوف میں نہایت فاضل تھے۔ آپ 30 سے زائد کتابوں کے مصنف تھے۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی کی وفات یکم رجب 1225ھ بمطابق 2 اگست 1860ء کو ہوئی۔[2]