مہامہوپادھیائے | |
---|---|
महामहोपाध्याय | |
معلومات شخصیت | |
قومیت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم، محقق، پروفیسر |
وجہ شہرت | سنسکرت ادب، ویدوں کی تعلیمات، اور ہندو فلسفے کی تحقیق |
اعزازات | |
مہامہوپادھیائے (بھارتی علمی خطاب) | |
درستی - ترمیم |
مہامہوپادھیائے (سنسکرت: महामहोपाध्याय) ایک اعزازی خطاب ہے جو بھارت میں خصوصی طور پر سنسکرت زبان و ادب کے ان فاضلوں کو دیا جاتا ہے جنھوں نے سنسکرت ادب، ویدوں کی تعلیمات اور ہندو فلسفے میں نمایاں خدمات انجام دی ہوں۔ یہ خطاب عام طور پر حکومت ہند یا مختلف تعلیمی ادارے اُن علمی شخصیات کو دیتے ہیں جو اپنی علمی سرگرمیوں سے بھارت کی علمی و ثقافتی روایات کو برقرار رکھتے ہیں۔
مہامہوپادھیائے خطاب کا آغاز برطانوی راج کے دور میں ہوا جب برطانوی حکومت نے سنسکرت کے فاضلوں اور ویدوں کے ماہرین کی خدمات کو سراہنے کے لیے یہ خطاب دینا شروع کیا۔ بعد ازاں، یہ خطاب بھارتی حکومت کی طرف سے بھی جاری رہا، جس کا مقصد سنسکرت ادب اور ہندو فلسفے کے ماہرین کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔[1]
یہ خطاب اُن فضلا اور محققین کو دیا جاتا ہے جنھوں نے سنسکرت زبان، ادب اور ویدوں کی تعلیمات میں گہرائی سے تحقیق کی ہو اور نئی نسل کو سنسکرت کی تعلیمات سے روشناس کرایا ہو۔ اس اعزاز کا مقصد بھارتی ثقافت اور قدیم تعلیمات کے فروغ کے لیے نمایاں کردار ادا کرنے والے افراد کو سراہنا ہے۔[2]
مہامہوپادھیائے خطاب یافتہ شخصیات حسب ذیل ہیں:
مہامہوپادھیائے خطاب کے حاملین نے بھارتی تعلیمی اور ثقافتی اداروں میں سنسکرت ادب، ہندو فلسفہ اور ویدوں کی تعلیمات کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان علما کی محنت اور لگن سے بھارتی فلسفہ، سنسکرت ادب اور مذہبی تعلیمات کو نئی نسل تک منتقل کرنے میں مدد ملی۔[5]