ناصر محمود کھوسہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | ڈیرہ غازی خان |
شہریت | ![]() |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
پیشہ | سرکاری ملازم |
درستی - ترمیم ![]() |
ناصر محمود کھوسہ، ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ پاکستانی سرکاری ملازم ہیں جن کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تھا ۔ انھوں نے باسویں گریڈ میں خدمات انجام دیں، جو ایک حاضر سروس افسر کے لیے سب سے زیادہ قابل حصول درجہ ہے۔ انھیں 2010 میں وفاقی سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ [1] کھوسہ کا سول سروس کا شاندار ریکارڈ ہے، جس نے ملک میں سب سے زیادہ بیوروکریٹک اسائنمنٹس سنبھالے ہیں۔ انھوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کے 22ویں پرنسپل سیکرٹری کے ساتھ ساتھ چیف سیکرٹری پنجاب اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے طور پر دو صوبوں کے انتظامی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ کھوسہ نے 2013-2017 تک ورلڈ بینک میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ [2]
کھوسہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل طارق کھوسہ کے بھائی ہیں۔ وہ سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کے ماموں بھائی بھی ہیں۔ [3]
28 مئی 2018 کو، کھوسہ کو 2018 کے عام انتخابات سے قبل پنجاب کا نگراں وزیراعلیٰ بنانے کے لیے نامزد کیا گیا۔[4] انھیں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے نامزد کیا گیا تھا جس پر شہباز شریف نے اتفاق کیا تھا لیکن پی ٹی آئی نے 30 مئی 2018 کو ان کا نام واپس لے لیا، [5] جس کے بعد کھوسہ نے خود کو نگران وزیر اعلیٰٰ کی ذمہ داریاں سنبھالنے سے معذرت کر لی۔ [6]