ڈی چوک دھرنا

ڈی چوک دھرنا
بسلسلہ اسرائیل-حماس جنگ کے احتجاج
تاریخمئی 2024
مقام
وجہاسرائیل-حماس جنگ
طریقہ کارمظاہرے، دھرنے، مارچ
تنازع میں شریک جماعتیں
مرکزی رہنما
مشتاق احمد خان ظاہر نہیں کیا گیا
متاثرین
2 ہلاک، 4 زخمی (ایک واقعے میں)
احتجاج کے نتیجے میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور ایک افسوسناک واقعہ جس میں ایک کار مظاہرین پر چڑھ گئی۔

ڈی چوک دھرنا مظاہروں کا ایک سلسلہ ہے جو ڈی چوک (اسلام آباد پاکستان) میں ہو رہا ہے، جس کا اہتمام سیو غزہ مہم کرتی ہے۔ [1][2][3] یہ مظاہرے غزہ میں جاری تنازع کے جواب میں کیے گئے تھے، شرکاء نے پاکستانی حکومت اور بین الاقوامی برادری سے فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ [4][5]

فلسطین اور غزہ سے محبت کے اظہار کے لیے دھرنے کے 27ویں روز ڈی چوک کا نام غزہ چوک رکھ دیا گیا۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ اب ڈی چوک کو غزہ چوک لکھا، کہا اور کہا جائے گا۔ غزہ چوک کے بورڈ کی نقاب کشائی کی گئی۔[6]

اہم واقعات

[ترمیم]

موٹر کار واقعہ

[ترمیم]

21 مئی 2024 کو ایک واقعہ ایک احتجاج کے دوران پیش آیا جہاں ایک تیز رفتار کار نے احتجاج کے شرکاء کو کچل دیا جو جناح ایونیو کے ایک حصے پر سو رہے تھے، جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور ایک پولیس انسپکٹر سمیت چار زخمی ہوئے۔ [7][8] ڈرائیور، جس کی شناخت پاکستانی فوج میں لیفٹیننٹ کے طور پر ہوئی، بعد میں اسے گرفتار کر کے قانونی کارروائی کے لیے ملٹری پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ [9][10][11]

پولیس کے ساتھ جھڑپیں

[ترمیم]

مظاہرین کی کئی مواقع پر پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ ایک مثال میں، مظاہرین نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کچھ مظاہرین زخمی ہو گئے۔ اس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ [3]

حکام کا رد عمل

[ترمیم]

اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت 350 سے زائد مظاہرین کے خلاف کئی الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ان الزامات میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر پتھراؤ کرنا اور انھیں سنگین نتائج کی دھمکی دینا شامل تھا۔ [1] ان اقدامات کے باوجود، مظاہرین نے اپنے مظاہرے جاری رکھے، دھرنا دیا اور مستقبل کے مظاہروں کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ [12][3]

عوامی رد عمل اور مزید اقدامات

[ترمیم]

مظاہروں نے عوام کی توجہ اور حمایت حاصل کی۔ پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پی آئی ایم اے) سمیت مختلف گروہوں نے مظاہروں میں شرکت کی۔ [13] مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی راہداری کے قیام کے لیے ٹھوس اقدامات کے مطالبے کے لیے اسلام آباد میں پیدل سفر کا اہتمام کیا۔ [14] مظاہرین نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری بین الاقوامی مداخلت کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے اور فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھائے۔ [15]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب "Mar 26, 2024 | Islamabad police book over 350 for Gaza demo"۔ Dawn Epaper۔ 26 مارچ 2024[مردہ ربط]
  2. Fahad Bashir (24 مارچ 2024)۔ "'Save Gaza' protesters end Islamabad sit-in, police try to arrest JI Senator Ghani"۔ Aaj English TV
  3. ^ ا ب پ Naeem Asghar (25 مارچ 2024)۔ "Gaza protesters, police clash near red-zone"۔ The Express Tribune
  4. "Pakistanis urge government to take 'decisive action' for Gaza ceasefire, delivery of humanitarian aid"۔ Arab News PK۔ 24 مارچ 2024
  5. "Pakistanis organize hike to demand 'concrete steps' for ceasefire in Gaza, aid delivery"۔ Arab News PK۔ 21 اپریل 2024
  6. https://www.jasarat.com/2024/06/08/gaza-chowk/[مردہ ربط]
  7. "May 21, 2024 | Two killed, four injured as car runs over protesters in their sleep"۔ Dawn Epaper۔ 21 مئی 2024[مردہ ربط]
  8. Recorder Report (22 مئی 2024)۔ "Save Gaza Rally: Case registered against driver for running over protestors"۔ Brecorder
  9. Rija Sohaib (26 مئی 2024)۔ "Military Police Takes Custody of Army Officer For Killing 2 Pro-Palestine Protesters"
  10. "May 25, 2024 | Driver handed over to Military Police after `Save Gaza` accident"۔ Dawn Epaper۔ 25 مئی 2024۔ 2023-07-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-06-11
  11. "May 25, 2024 | Driver handed over to Military Police after `Save Gaza` accident"۔ Dawn Epaper۔ 25 مئی 2024[مردہ ربط]
  12. Fahad Bashir (24 مارچ 2024)۔ "'Save Gaza' protesters end Islamabad sit-in, police try to arrest JI Senator Ghani"۔ Aaj English TV
  13. "PIMA Women Wing Stands in Solidarity with Women of Gaza on International Women's Day"
  14. "Pakistanis organize hike to demand 'concrete steps' for ceasefire in Gaza, aid delivery"۔ Arab News PK۔ 21 اپریل 2024
  15. "Pakistanis urge government to take 'decisive action' for Gaza ceasefire, delivery of humanitarian aid"۔ Arab News PK۔ 24 مارچ 2024