כְּפַר מַסָּרִיק | |
---|---|
سرکاری نام | |
کافار مساریک فروری 2008 | |
ضلع | شمالی |
کونسل | ماتے آشر |
وابستگی | کیبوتس تحریک |
قیام | 29 نومبر 1938 |
قائم از | مشرقی یورپین یہودی |
آبادی (2015)[1] | 780 |
معنی نام | مساریک گاؤں |
ویب سائٹ | www.kfar-masaryk.org.il |
کافار مساریک (عبرانی: כְּפַר מַסָּרִיקכְּפַר מַסָּרִיקعبرانی: כְּפַר מַסָּרִיק, مساریک گاؤں) شمالی اسرائیل میں واقع ایک زراعتی گاؤں ہے .[2][3] یہ مغربی گلیل کے دریائے بیلس کے نزدیک اور شہر ایکرکے جنوب میں واقع ہے۔ بلدیہ کی تقسیم کے اعتبار سے یہ ماتے آشرعلاقائی کونسل کے زیر انتظام آتا ہے۔ 2015 میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی 780 نفوس پر مشتمل تھی [1]
اس کے بانیوں میں چیکوسلواکیہ اور لتھوانیا سے آنے والے تارکین وطن تھے جو 1932 میں پیتہ تیکوا آکر آباد ہوئے۔ اگلے سال انھوں نے کیبوتس چیکو لیتوا کے نام سے ایک زراعتی کمیونٹی قائم کی اور حیفہ کے علاقہ بیت غلیم نقل مکانی کر گئے۔ 1934 میں انھوں نے کیریات ہائم کے ریتلے علاقہ کے طرف نقل مکانی کی اور اپنی کمیونٹی کا نام تبدیل کر کے میشمار زیوولن ("زیوولن کے رکھوالے")رکھ لیا۔ 1937 میں پولینڈ سے آنے والے ہائیوٹزرمہاجرین نے بھی اس کمیونٹی میں شراکت اختیار کرلی۔
یہودی ایجنسی، ریتلے علاقہ کی وجہ سے آباد کاری کے خلاف تھی اس کے باوجود 29 نومبر، 1938 کو ایک گارڈ ٹاور اور غلہ گودام قائم کر دیا گیا۔ 1940 میں کیبوتس کو اس کے حالیہ مقام پر منتقل کر دیا گیا اور اس کانام چیکوسلواکیہ کے پہلے صدر تھامس گاریگ میسارک کے نام پر کافار میسارک رکھ دیا گیا [4]
کیبوتس میں کپاس، ٹماٹر اور مگرپھل کی کاشتکاری کی جاتی ہے، اس کے علاوہ مویشی فارم اور پولٹری فارم بھی قائم ہیں۔ کیبوتس میں کاغذ اور گتے کی فیکٹریوں کے ساتھ الیکٹرانک اشیاء کی صنعت بھی ہے .[5]