کوئٹہ دھماکا، 2019ء | |
---|---|
بسلسلہ فرقہ وارانہ فسادات | |
مقام | کوئٹہ، پاکستان |
تاریخ | 12 اپریل 2019ء |
نشانہ | ہزارہ برادری، شیعہ |
حملے کی قسم | خودکش حملہ |
ہلاکتیں | 22 (بسمیت خودکش بمبار)[1] |
زخمی | 48+ |
مرتکبین | لشکر جھنگوی، داعش[2][3] |
مقصد | دہشت گردی، فرقہ واریت، شیعہ ستیزی[4] |
بلوچستان کے صوبائی دار الحکومت کوئٹہ شہر میں 12 اپریل 2019ء کو ایک منڈی میں بم دھماکا ہوا۔ اطلاعات کے مطابق اس دھماکے کے نتیجے میں 21 افراد لقمہ اجل بنے۔[5][6] یہ دھماکا شیعہ آبادی کے قریب ہوا۔ جاں بحق ہونے والوں میں ہزارہ قبیلے کے دس افراد شامل ہیں جن میں سے 9 کا تعلق اہل تشیع برادری سے ہے۔[7] پیرا ملٹری فورسسز کے دو اہلکاروں سمیت دیگر افراد بھی اس دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔ وزیر اعظم عمران خان نے سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو زخمی افراد کو ہر ممکن طبی سہولت پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ ہزارہ قوم اور شیعہ برادری کے لیے حفاظتی انتظامات میں اضافہ کیا جائے۔[8][9] لشکر جھنگوی اور داعش نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے[10] کہا کہ ان کا ہدف ہزارہ تھے۔[11]
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے: |dead-url=
(help)