کیمرون بینکرافٹ (کرکٹر)

کیمرون بینکرافٹ
ذاتی معلومات
مکمل نامکیمرون ٹموتھی بینکرافٹ
پیدائش (1992-11-19) 19 نومبر 1992 (عمر 32 برس)
اٹاڈیل، مغربی آسٹریلیا
قد1.82 میٹر (6 فٹ 0 انچ)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتاوپننگ بلے باز, وکٹ کیپر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 451)23 نومبر 2017  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ٹیسٹ14 اگست 2019  بمقابلہ  انگلینڈ
واحد ٹی20(کیپ 79)31 جنوری 2016  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2011/12–تاحالویسٹرن آسٹریلیا
2014/15–تاحالپرتھ سکارچرز
2016–2017گلوسٹر شائر
2019–2021ڈرہم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ٹوئنٹی20 فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 10 1 119 70
رنز بنائے 446 0 7,420 2,268
بیٹنگ اوسط 26.23 37.10 41.23
100s/50s 0/3 0/0 17/29 4/14
ٹاپ اسکور 82* 0* 228* 176
گیندیں کرائیں 66
وکٹ 2
بالنگ اوسط 38.50
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 1/10
کیچ/سٹمپ 16/– 1/0 154/1 58/2
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 22 دسمبر 2021


کیمرون ٹموتھی بینکرافٹ (پیدائش: 19 نومبر 1992ء) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ہے جو اس وقت آسٹریلیا کی ایک روزہ کرکٹ میں مغربی آسٹریلیا ، انگلش اول۔درجہ کرکٹ میں ڈرہم اور بگ بیش لیگ میں پرتھ سکارچرز سے معاہدہ کیا ہے۔ انھوں نے نومبر 2017ء میں آسٹریلیا کی قومی ٹیم کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے مارچ 2018ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوران بال ٹیمپرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے نتیجے میں، بین کرافٹ اور دیگر دو، کپتان اسٹیو اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر ، پر 27 مارچ 2018ء کو چارج کیا تھا کہ انھوں نے کھیل کو بدنام کیا گیا اور دورے سے گھر بھیج دیا گیا تھا ۔ اگلے دن، بال ٹیمپرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کے نتیجے میں، کرکٹ آسٹریلیا نے بین کرافٹ پر تمام بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ سے نو ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی اور مارچ 2020ء سے پہلے وہ آسٹریلوی کرکٹ میں واپس نہیں آ سکے [1] بینکرافٹ نے 30 دسمبر 2018ء کو کرکٹ میں واپسی کی، 2018-19ء بگ بیش لیگ سیزن میں پرتھ سکارچرز کے لیے کھیلا۔ [2] بینکرافٹ نے شیفیلڈ شیلڈ پر بھی 138 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔ [3]

مقامی کرکٹ کیریئر

[ترمیم]

ویسٹرن آسٹریلیا کے لیے انڈر 17، انڈر 19 اور انڈر 23 کرکٹ کھیلنے کے بعد، بینکرافٹ نے آسٹریلیا کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے لیے کئی انڈر 19 ٹیسٹ ایک روزہ انٹرنیشنل کھیلے، 50.90 کی اوسط سے تین سنچریاں بنانے کے بعد متاثر کیا۔ [4] [5] اگست 2012ء میں، بینکرافٹ نے 2012 کے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں کھیلا، جہاں اس نے دوسرے سب سے زیادہ رنز بنائے۔ [6] [7] انھوں نے 16 اکتوبر 2011ء کو تسمانیہ کے خلاف ویسٹرن آسٹریلیا کے لیے اپنا لسٹ اے ڈیبیو کیا اور ایک ہفتے بعد فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔

بین الاقوامی کیریئر

[ترمیم]

بین کرافٹ کو بنگلہ دیش کے دورے کے لیے آسٹریلیا کے ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا تھا۔ تاہم، وہ دورہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔ بینکرافٹ اور باقی ٹیم اپنی ریاستوں کو واپس آگئی۔ انھوں نے آسٹریلیا کے لیے 31 جنوری 2016ء کو بھارت کے خلاف اپنا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو کیا [8] نومبر 2017ء میں، انھیں 2017-18ء کی ایشز سیریز کے لیے آسٹریلیا کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انھوں نے میٹ رینشا کی جگہ بطور اوپننگ بلے باز اپنی ذمہ داری سنبھالی اور 1993ء میں مائیکل سلیٹر کے بعد ایشز ٹیسٹ میں ڈیبیو کرنے والے پہلے آسٹریلوی اوپنر بن گئے۔ بینکرافٹ کو اپنی بیگی گرین کیپ جیف مارش نے پیش کی ۔ اپنی پہلی ٹیسٹ اننگز میں وہ 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ میچ کی دوسری اننگز میں انھوں نے ناٹ آؤٹ 82 رنز بنا کر آسٹریلیا کو انگلینڈ کے خلاف 10 وکٹوں سے فتح دلائی۔ [9] انھوں نے اس سیریز میں تمام پانچوں ٹیسٹ کھیلے۔

بال ٹمپرنگ کے واقعے میں معطلی

[ترمیم]

بینکرافٹ کو 2018ء کے دورہ جنوبی افریقہ کے لیے منتخب کیا گیا تھا اور اس نے پہلے تین ٹیسٹ کھیلے تھے۔ مارچ 2018ء میں، بینکرافٹ نے جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں بال ٹیمپرنگ کا اعتراف کیا۔ میچ کے دوران، ٹیلی ویژن کی تصویر میں بین کرافٹ کو سینڈ پیپر سے گیند کو رگڑتے ہوئے دکھایا گیا۔ اس واقعے کی نشر ہونے کا پتہ چلنے پر، بینکرافٹ نے میدان میں موجود امپائروں سے بات کرنے سے پہلے سینڈ پیپر کو اپنے ٹراؤزر کی سامنے کی جیب میں رکھ لیا۔ بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں کپتان اسٹیو اسمتھ نے اعتراف کیا کہ گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا منصوبہ ٹیم "قیادت گروپ" نے گھڑا تھا۔ [10] آئی سی سی نے بعد ازاں اسٹیو اسمتھ پر ایک میچ کی پابندی عائد کردی اور بال ٹیمپرنگ کے مبینہ تنازع کے بعد کیمرون بینکرافٹ کو 3 ڈیمیرٹ پوائنٹس دیے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے اس کے بعد بینکرافٹ، سمتھ اور ڈیوڈ وارنر پر مزید پابندیاں عائد کر دیں، یعنی وہ چوتھے ٹیسٹ سے بھی باہر ہو گئے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے فوری طور پر اس واقعے کی علاحدہ تحقیقات کا آغاز کیا۔ [11] کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او جیمز سدرلینڈ نے اعلان کیا کہ اس واقعے کی ابتدائی تحقیقات کے نتیجے میں اسمتھ، وارنر اور بینکرافٹ پر کھیل کو بدنام کرنے، معطل اور گھر بھیجنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ [12] ڈیوڈ وارنر کو بعد میں گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور بینکرافٹ کو یہ ہدایت دینے کے لیے ذمہ دار قرار دیا گیا کہ وہ اسے کیسے کریں۔ بینکرافٹ نے ان ہدایات پر عمل کیا اور ثبوت چھپانے کی کوشش کی اور چھیڑ چھاڑ کے علم سے انکار کرکے میچ آفیشلز کو گمراہ کیا۔ نتیجے کے طور پر، بین کرافٹ پر آسٹریلیا میں بین الاقوامی اور مقامی کرکٹ سے نو ماہ کی پابندی عائد کی گئی اور اس پابندی کے خاتمے کے بعد بھی 1 سال تک ٹیم میں شمولیت کے لیے زیرغور نہ لانے کا اعلان کیا گیا۔ [13] سمرسیٹ کاؤنٹی کرکٹ کلب نے اعلان کیا کہ بینکرافٹ 2018ء کے سیزن کے لیے کاؤنٹی میں شامل نہیں ہوں گے جیسا کہ پہلے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ [14]

کرکٹ میں واپسی

[ترمیم]

بین کرافٹ نے 30 دسمبر 2018ء کو پیشہ ورانہ کرکٹ میں واپسی کی، 2018-19ء بگ بیش لیگ سیزن میں پرتھ سکارچرز کے لیے کھیلا۔ [2] میچ میں اس نے تین گیندوں پر دو رنز بنائے، ہوبارٹ ہریکینز نے چھ وکٹوں سے کھیل جیت لیا۔ [15] جب کہ اس نے پرتھ اسکارچرز کے لیے اپنے پہلے کھیل میں صرف 2 رنز بنائے، اس نے سیزن میں 10 میچوں میں 296 رنز بنائے، جس میں سڈنی سکسرز کے خلاف کیریئر کی بہترین 87* کی اننگز بھی شامل ہے، جس میں انھیں مین آف دی ایوارڈ دیا گیا۔ میچ. [16] فروری 2019ء میں بینکرافٹ نے اول درجہ کرکٹ میں واپسی کی، 2018-19ء کے سیزن میں شیفیلڈ شیلڈ ٹورنامنٹ میں وہ نیو ساؤتھ ویلز کے خلاف ویسٹرن آسٹریلیا کے لیے کھیلا۔ انھوں نے اپنی پہلی اننگز میں ناقابل شکست 138 اور دوسری میں 86 رنز بنائے۔ بینکرافٹ نے میچ میں مجموعی طور پر 621 گیندوں کا سامنا کیا جو شیلڈ میچ میں آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو واہ کے سب سے زیادہ گیندوں کا سامنا کرنے کے ریکارڈ سے 28 گیندیں کم تھیں۔ [17] سال کے آخر میں انھیں 2019ء کے سیزن کے لیے انگلینڈ میں ڈرہم کاؤنٹی کرکٹ کلب کا کپتان مقرر کیا گیا۔ [18] جب کہ انھیں کپتان بنانے کے اقدام کو عوام کے کچھ ارکان نے تنقید کا نشانہ بنایا، اس کی حمایت ڈرہم کے ڈائریکٹر کرکٹ مارکس نارتھ [18] اور سابق آسٹریلوی کپتان اور ٹیم کے ساتھی اسٹیو اسمتھ نے کی۔ [19] ڈرہم کے لیے اپنے ایک روزہ ڈیبیو میں، بینکرافٹ نے نارتھمپٹن شائر کے خلاف 130 گیندوں پر ناٹ آؤٹ رہ کر 150 رنز بنائے۔ [20]

2019 ء کی ایشز سیریز

[ترمیم]

جولائی 2019ء میں، انھیں انگلینڈ میں 2019ء کی ایشز سیریز کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ انھوں نے اگست کے آغاز میں ایجبسٹن میں پہلے ٹیسٹ میں بین الاقوامی سطح پر واپسی کی۔ [21] [22] انھوں نے پہلے دو ٹیسٹ کھیلے لیکن 8، 7، 13 اور 16 کے اسکور کے بعد اسے تیسرے ٹیسٹ کے لیے ڈراپ کر دیا گیا۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Tampering trio learn their fate"۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2018 
  2. ^ ا ب "Bancroft fails to deliver in return"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2018 
  3. "Bancroft smacks 138 on FC return in Sheffield"۔ 24 February 2019 
  4. Cameron Bancroft player profile – Cricinfo. Retrieved 16 October 2011.
  5. Bancroft fashions Australia U-19 win – Cricinfo. Retrieved 16 December 2011.
  6. Records: ICC Under-19 World Cup, 2012 – Australia Under-19s (Young Cricketers) – Cricinfo. Retrieved 26 August 2012.
  7. Bancroft, Steketee take Australia to final – Cricinfo. Retrieved 26 August 2012.
  8. "India tour of Australia, 3rd T20I: Australia v India at Sydney, Jan 31, 2016"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2016 
  9. "Australia races to 10-wicket victory"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2017 
  10. Chris Barrett (24 March 2018)۔ "Dark day for Australian cricket as Steve Smith admits plan to cheat"۔ The Sydney Morning Herald (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2018 
  11. "CA launches ball tampering probe"۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2018 
  12. "Trio suspended by Cricket Australia"۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2018 
  13. "CA slaps bans on tampering trio"۔ cricket.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2018 
  14. "Cameron Bancroft: Australia batsman will not join Somerset after ball-tampering scandal"۔ BBC Sport۔ 29 March 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2018 
  15. "Hurricanes bowlers help them extend unbeaten run"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2018 
  16. "Live Scores: Perth Scorchers vs Sydney Sixers Men"۔ new-mc-refresh.cricket.com.au (بزبان انگریزی)۔ 19 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2019 
  17. "Bancroft just short of Waugh's epic record"۔ cricket.com.au (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2019 
  18. ^ ا ب "Cameron Bancroft 'is a different person now' - Marcus North on Durham captaincy call"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 1 April 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2019 
  19. "Smith backs Bancroft as leader"۔ cricket.com.au (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2019 
  20. "Bancroft hammers 151 on Durham debut"۔ cricket.com.au (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2019 
  21. "Australia name 17-man Ashes squad"۔ cricket.com.au (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2019 
  22. "Bancroft, Wade and Mitchell Marsh earn Ashes call-ups"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 26 July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2019