گوری دیش پانڈے | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 فروری 1942ء پونے |
وفات | 1 مارچ 2003ء (61 سال) پونے |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی |
پیشہ | [[:مصنف|مصنفہ]] ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | مراٹھی |
درستی - ترمیم ![]() |
گوری دیش پانڈے (11 فروری 1942ء - 1 مارچ 2003ء) مہاراشٹر ، بھارت کی ایک خاتون ناول نگار، مختصر کہانی مصنف اور شاعرہ تھیں۔ جو مراٹھی اور انگریزی میں لکھتی تھیں۔
دیش پانڈے پونے میں اراوتی اور دنکر دھونڈو کاروے کے ہاں پیدا ہوئی تھیں، جو تین بچوں میں سب سے چھوٹے تھی۔ وہ سماجی مصلح مہارشی دھونڈو کیشو کاروے کی پوتی بھی ہیں۔ ان کی بیٹی ارمیلا دیش پانڈے بھی ایک مصنف ہیں اور انھوں نے کشمیر بلیوز ، اے پیک آف لائیز اور ایکول ٹو اینجلس ؛ مختصر کہانی کا مجموعہ، Slither: Carnal Prose اور ترمیم شدہ Madhouse: Hostel 4 کے قیدیوں کی سچی کہانیاں تخلیق کی ہیں۔
دیش پانڈے نے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم پونے کے اہلیہ دیوی اسکول سے مکمل کی۔ اس نے انگریزی ادب میں ایم اے کرنے کے لیے فرگوسن کالج میں داخلہ لیا۔ آخرکار اس نے پونے یونیورسٹی سے انگریزی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ دیش پانڈے نے فرگوسن کالج کے شعبہ انگریزی میں پڑھایا [2] اور بعد میں اس وقت کی پونے یونیورسٹی میں انگریزی کے شعبہ میں بطور پروفیسر تعینات رہیں۔
دیشپانڈے نے مراٹھی اور انگریزی میں لکھا۔ ان کے کاموں میں افسانہ، غیر افسانہ، مختصر کہانیاں، مضامین اور تراجم شامل ہیں۔ان میں پوس الا موتہ (1973) ، ایک پین گالاوایا (1985) (افسانہ) [3] ،1989ء میں جینتی لال مہتا کے ذریعہ گجراتی میں ایکک آ کھرے پنڈدون کا ترجمہ کیا گیا [4] ،ایک (افسانہ) تیرو تے آنی کہی دور پریانت (1985)میں تحریر کیا [5] ، کتاب Ahe He Ase Ahe (1986) [6] ، (افسانہ) نیراگتھی آنی چندریکے گا ساریکے گا (1987) [7]، (افسانہ) دستار ہا گھاٹ آنی تھانگ (1989) (مراٹھی زبان میں [8]،(افسانہ) مکم (1992) [9] ،(افسانہ) Vinchurniche Dhade (1996) [10] کے علاوہ ،گوف (1999) (افسانہ) [11]،اتخانن (2002) (افسانہ) اور [12] اس نے سر رچرڈ برٹن کی لکھی ہوئی عریبین نائٹس کی دس جلدوں کا انگریزی سے مراٹھی میں ترجمہ بھی کیا۔ جلدیں 1976-77 میں شائع ہوئیں۔ == انگریزی ناول==
کثرت سے شراب نوشی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کا 1 مارچ 2003ء کو پونے میں انتقال ہو گیا۔اس کے پسماندگان میں اپنے پہلے شوہر سے دو بیٹیاں، دوسرے شوہر سے ایک بیٹی، [22] تین پوتے اور ایک پوتی شامل تھے۔
{{حوالہ کتاب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: مقام بدون ناشر (link)