آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2009ءایک روزہ بین الاقوامیکرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو جنوبی افریقہ میں 22 ستمبر سے 5 اکتوبر کے درمیان وانڈررز اسٹیڈیم اور سینچورین پارک میں منعقد ہوا، دونوں صوبہ گوٹینگ میں ہیں۔ [1] اصل میں اس ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان نے 2008ء میں کرنی تھی لیکن سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے اسے جنوبی افریقہ منتقل کر دیا گیا۔ [2] یہ چھٹی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی تھی اور پہلے اسے آئی سی سی ناک آؤٹ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ چار کے دو گروپوں کی 2 ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا اور فائنل 5 اکتوبر کو سینچورین میں منعقد ہوا۔ آسٹریلیا نے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر کامیابی سے ٹائٹل کا دفاع کیا۔
یہ ٹورنامنٹ اصل میں پاکستان میں 11 اور 28 ستمبر 2008ء کے درمیان لاہور اور کراچی میں منعقد ہونا تھا۔ [2][3] 24 جولائی 2008ء کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اعلان کیا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کے ملک کے دورے پر خدشات اٹھائے جانے کے باوجود یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں ہوگا۔ 22 اگست 2008ء کو جنوبی افریقہ نے اعلان کیا کہ وہ سلامتی کے خدشات کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی میں حصہ نہیں لے گا۔ [4] دو دن بعد 24 اگست 2008ء کو ان قیاس آرائیوں کے بعد کہ ٹورنامنٹ کہیں اور (انگلینڈ، سری لنکا یا جنوبی افریقہ) منعقد ہوگا، آئی سی سی نے اعلان کیا کہ ٹورنامنٹ اکتوبر 2009ء تک ملتوی کردیا جائے گا۔
میزبان کے طور پر پاکستان کو جنوبی افریقہ نے تبدیل کر دیا اور خود بخود مقابلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ 1 اگست 2009ء کو آئی سی سی ون ڈے چیمپئن شپ میں ان کے ساتھ 7 دیگر اعلیٰ درجہ کی ٹیمیں شامل ہوئیں۔
2009ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں سرفہرست 8 ٹیموں نے حصہ لیا تھا (پہلے 10 ٹیمیں تھیں جنہیں سیڈ کیا گیا تھا اور دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس ٹورنامنٹ میں کسی بھی ایسوسی ایٹ ملک نے حصہ نہیں لیا۔ ہر ٹیم نے اپنے گروپ کی ہر دوسری ٹیم سے ایک بار کھیلا۔ ذیل میں بیان کردہ نظام کے مطابق ہر میچ کے لیے پوائنٹس مختص کیے گئے تھے جو پورے مقابلے میں لاگو ہوتے تھے۔ گروپ مرحلے کے بعد ہر گروپ کی سرفہرست 2 ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں جہاں گروپ اے کے فاتح نے گروپ بی کے رنر اپ (پہلے سیمی فائنل میں) اور گروپ بی کے فاتح نے رنر اپ سے کھیلا۔ سیمی فائنل کے فاتحین نے فائنل میں مقابلہ کیا۔