| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: إبراهيم بن محمد بن أحمد الباجوري)[1] | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1783ء [2] محافظہ منوفیہ [1] |
||||||
وفات | سنہ 1860ء (76–77 سال)[2] قاہرہ [1] |
||||||
وجہ وفات | بخار | ||||||
رہائش | مصري | ||||||
مناصب | |||||||
امام اکبر (19 ) | |||||||
برسر عہدہ 1847 – 1860 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ الازہر | ||||||
نمایاں شاگرد | رفاعہ طہطاوی | ||||||
پیشہ | الٰہیات دان ، فقیہ [1]، ماہرِ علم اللسان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | ||||||
شعبۂ عمل | فقہ ، اسلامی عقیدہ ، عربی | ||||||
آجر | جامعہ الازہر | ||||||
تحریک | اشعری | ||||||
درستی - ترمیم |
ابراہیم بن محمد بن احمد شافعی (عربی: إبراهيم بن محمد بن أحمد الشافعي الباجوري) اپنے وقت کے ممتاز ترین شافعی عالم اور ماہر الہیات تھے، بیس کتابیں تصنیف کیں جو اسلاقی شریعت کی شروحات، اصول عقائد، دولت اسلامیہ کی تقسیم، علم الہیات، مطنق اور عربی زبان سے متعلق تھیں۔[3]
آپ کی وفات 1276/1860 میں ہوئی۔[4]