ابن التلمیذ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1073ء [1] بغداد |
وفات | 11 اپریل 1165ء (91–92 سال) بغداد |
شہریت | عراق |
عملی زندگی | |
پیشہ | طبیب ، شاعر ، موسیقار ، ادیب ، خطاط ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
ابو الحسن ہبہ بن الغنائم ہے (1154/549 یا 1165/560)،[2] اپنے نانا کے لقب ابن التلمیذ (ibn al-tilmidh) سے مشہور ہوئے، ان کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے تھا، ان کے والد اور نانا طبیب تھے اور خاندان کے زیادہ تر لوگ کاتب تھے، عربی زبان کے شعر ونثر پر گہری دسترس رکھتے تھے، عربی کے علاوہ فارسی اور سریانی زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا، منطق، فلسفہ ادب، موسیقی اور طب کے ماہر تھے، خلیفہ المقتفی لامر اللہ نے انھیں بغداد بلا کر اطبائے بغداد کی سربراہی کا ذمہ سونپا جسے انھوں نے اپنی وفات صفر 560 ہجری تک نبھایا۔
طب کے شعبہ میں مؤرخین ان کی علمی قابلیت، وسعتِ نظری اور فراست سے متاثر نظر آتے ہیں، ان کی تصانیف میں سب سے مشہور کتاب “الاقراباذین الکبیر” ہے اس کے علاوہ “المقالہ الامینیہ فی الادویہ البیمارستانیہ” اور رازی کی کتاب الحاوی کی اختصار “اختصار کتاب الحاوی” ابن مسکویہ کی کتاب “الاشربہ” کی اختصار، جالینوس کی فصولِ ابقراط کی شرح کی اختصار، مسائل حنین کی شرح، قانونِ ابن سینا پر حاشیہ اور فصد پر ایک مقالہ قابلِ ذکر ہیں۔ .
اپنے آثار کے علاوہ ابن التلمیذ کے تدریسِ طب کے مجالس بہت مشہور تھے جن سے استفادہ کرکے بہت سارے لوگ ان کے ہاتھوں فارغ التحصیل ہوئے۔