ابن ہمام | |
---|---|
(عربی میں: محمد بن عبد الواحد بن عبد الحميد ابن مسعود) | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1388ء |
وفات | سنہ 1457ء (68–69 سال)[1] قاہرہ |
عملی زندگی | |
استاذ | عز الدین بن جماعہ ، حافظ ابن حجر عسقلانی ، بدرالدین عینی ، ولی الدین عراقی ، عز بن عبد السلام |
تلمیذ خاص | قاسم بن قطلوبغا ، کمال الدین بن ابی شریف ، شمس الدین سخاوی ، جلال الدین سیوطی ، زکریا انصاری |
پیشہ | الٰہیات دان |
کارہائے نمایاں | فتح القدیر |
درستی - ترمیم |
ابن ہمام(پیدائش: 1388ء– وفات: 29 جولائی 1457ء) فقہ حنفی کے معروف مصنف صاحب فتح القدیر ہیں۔
محمد بن عبد الواحد بن عبد الحميد ابن مسعود، السيواسی الاسكندری، كمال الدين، المعروف ابن الہمام۔
ابن ہمام کی پیدائش 790ھ بمطابق 1388ء اسکندریہ میں ہوئی۔
ان کے والد ترکی میں سیواس کے مقام پر قاضی کے عہدہ پر فائز تھے بعد میں اسکندریہ کی مسند قضا بھی سنبھالی یہ بھی ان کی پیدائش اسکندریہ میں ہوئی۔
بچپن میں ہی اپنے باپ اور شہر کے علما و فضلا سے علم پڑھنا شروع کر دیا چنانچہ فقہ واصول سراج الدین الشہیر بہ قاری الہدایہ اور بساطی سے پڑھی اور جب 813ھ کو قاہرہ میں آئے تو قاضی محب الدین ابن شحنہ سے استفادہ کیا اور ان کے ساتھ حلب کو مراجعت کی۔ عربیت کو جمال حمیدی سے اخذ کیا اور حدیث کو ابی زرعہ عراقی اور جمال حنبلی اور شمس شامی سے سنا اور مراعی وابن ظہیرہ سے اجازت حاصل کی شیخونیہ کی مشیخت کے متولی ہوئے پھر کچھ مدت تک افتاء کا کام دیتے رہے مگر آخر الامر ان سب کو یکبار گی چھوڑ دیا اور تصنیف و تالیف اور نشر علوم میں مشغول ہوئے چنانچہ ہدایہ کی شرح فتح القدیر نام ایسی محققانہ لکھی جس کی نظیر آج تک نہیں ملتی اور اس میں نہایت منصفانہ دلائل سے مذہب خفیہ کو ثابت کیا۔ اس شرح کو آپ نے کتاب وکالت تک تصنیف کیا تھا کہ اجل کا پیغام آگیا اس لیے اس مقام سے اس کو اخیر کتاب تک مولیٰ شمس الدین احمد بن فور المعروف بہ قاضی زادہ مفتی رومی متوفی 988ھ نے کامل کیا اور اصول میں کتاب تحریر ایسی تصنیف کی کہ اپنا نظیر نہیں رکھتی جس کی شرح آپ کے فاضل تلمیذ ابن امیر حاج حلبی نے کی۔
فقہائے حنفیہ میں امامت کا درجہ رکھتے ہیں۔ بعض نے طبقہ اہل ترجیح اور بعض نے اہلِ اجتہاد سے آپ کو شمار کیا ہے مفسر حافظ الحدیث اور علم کلام کے ماہر تھے۔ خانقاہ الشیخونیہ مصر کے شیخ الشیوخ رہے۔ ارباب اقتدار کے ہاں بڑی قدرو منزلت تھی زیادہ قیام قاہرہ میں رہا اورحلب میں بھی رہے۔
ابن ہمام کی تصنیفات میں مندرجہ ذیل ہیں
ابن ہمام کی وفات 7 رمضان 1457ءبمطابق 861ھ قاہرہ میں ہوئی [2][3][4]