ابو عبد اللہ محمد بن سلامہ بن جعفر بن علی قضاعی مصری شافعی مصر کے قاضی تھے اور مشہور کتاب مسند شہاب کے مصنف ہیں۔
علامہ قضاعی کا نام محمد، لقب شہاب الدین اور کنیت ابو عبد اللہ ہے۔ نسب نامہ یوں ہے : محمد بن سلامہ بن جعفر بن علی بن حکمون بن ابراہیم بن مسلم القضاعی المصری الشافعی۔ آپ قبیلہ بنو قضاعہ کی نسبت سے ’’قضاعی‘‘ مشہو ر ہوئے۔
- ابو مسلم محمد بن احمد کاتب
- احمد بن ثرثال
- ابو الحسن بن جہضم
- احمد بن عمر جیزی
- ابو محمد بن نحاس مالکی اور دیگر۔
- ابو نصر بن ماکولا
- ابو عبد اللہ حمیدی
- ابو سعد عبد الجلیل ساوی
- سہل بن بشر اسفرایینی
- ابو القاسم نسیب
- ابو عبد اللہ محمد بن احمد رازی اور دیگر طالبین علم نے استفادہ کیا۔
- ابن ماکولا کہتے ہیں: «وہ کئی علوم میں ماہر تھے، میں نے مصر میں ان کے مقام کا کوئی دوسرا نہیں دیکھا»۔
- غیث ارمنازی کہتے ہیں: «مصر میں قاضی کے منصب پر فائز تھے، ان کی کئی تصنیفات ہیں»۔
- سلفی کہتے ہیں: «ثقہ اور قوی حافظہ والے تھے، شافعی المذہب تھے»[3]
تصنیفات کے چند نام یہ ہیں:[4]:
- النجوم المتقدہ (محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال کا مجموعہ ہے۔
- دستور معالم الحکم (علی بن ابی طالب کے اقوال کا مجموعہ ہے)
- تاریخ القضاعی (انبیا کرام سے لے کر خلفاء راشدین تک اور خلیفہ ظاہر تک کی تاریخ)
- مناقب الشافعی (ناپید ہے)
- خلاصۃ وافیۃ للمعلمین (حدیث کے مصادر کی فہرست تھی جو اب ناپید ہے)
- منشآت مصر (مصر کی تاریخ تھی تو ناپید ہے)
تفسیر القرآن
- درۃ الواعظین و ذخر العابدین
دقائق الأخبار و حدائق الاعتبار
علامہ قضاعی نے شبِ جمعہ 17 ذیقعد 454ھ مطابق 21 نومبر 1062ء کو قاہرہ میں وفات پائی۔[5]
|
---|
ساتویں صدی | |
---|
آٹھویں صدی | |
---|
نویں صدی | |
---|
دسویں صدی | |
---|
گیارہویں صدی | |
---|
بارہویں صدی | |
---|
تیرہویں صدی | |
---|
چودہویں صدی | |
---|
پندرہویں صدی | |
---|
سولہویں صدی | |
---|
سترہویں صدی | |
---|
اٹھارہویں صدی | |
---|
انیسویں صدی | |
---|
کتب تاریخ | |
---|
مستخرجات تاریخ | |
---|