ابو منصور الامریکی | |
---|---|
(عربی میں: أبو منصور الأمريكي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 مئی 1984ء الاباما، ریاستہائے متحدہ امریکا |
وفات | 12 ستمبر 2013ء صومالیہ |
وجہ وفات | سیاسی قتل |
قاتل | الشباب |
طرز وفات | لڑائی میں ہلاک |
قومیت | امریکی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | الشباب (عسکری تنظیم) کے پروپیگنڈا ماہر اور جنگجو |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، عربی |
وجہ شہرت | الشباب کے لیے پروپیگنڈا مواد کی تیاری اور عسکری کارروائیوں میں شرکت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | الشباب |
درستی - ترمیم ![]() |
ابو منصور الامریکی، جن کا اصل نام عمر حمامی تھا، (پیدائش: 6 مئی 1984ء - وفات: 12 ستمبر 2013ء) ایک امریکی نژاد شدت پسند تھے، جو الشباب (عسکری تنظیم) کے ایک رکن اور پروپیگنڈا ماہر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ وہ القاعدہ سے منسلک تنظیم الشباب کے ساتھ مل کر صومالیہ میں عسکری کارروائیوں میں شامل تھے اور تنظیم کے لیے پروپیگنڈا مواد تیار کرتے تھے۔[1] انھیں 2013ء میں صومالیہ میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
عمر حمامی، جو الاباما، امریکا میں پیدا ہوئے، ایک امریکی والد اور شامی نژاد والدہ کے بیٹے تھے۔[2] حمامی نے جوانی میں اسلام قبول کیا اور شدت پسندی کی طرف راغب ہو گئے۔ 2006ء میں وہ صومالیہ چلے گئے اور وہاں الشباب (عسکری تنظیم) میں شامل ہو گئے۔[3]
ابو منصور الامریکی الشباب (عسکری تنظیم) کے لیے ایک اہم پروپیگنڈا ماہر اور جنگجو تھے۔[4] انھوں نے کئی ویڈیوز اور تقاریر کے ذریعے مغربی نوجوانوں کو القاعدہ اور الشباب کے نظریات کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی۔ حمامی الشباب کے اندرونی نیٹ ورک میں شامل ہو کر عسکری کارروائیوں میں حصہ لیتے تھے اور انھوں نے تنظیم کے لیے مغربی نوجوانوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کی۔
2012ء کے بعد ابو منصور الامریکی کا الشباب کے اندر دیگر رہنماؤں کے ساتھ اختلافات پیدا ہو گئے، جس کے نتیجے میں وہ تنظیم سے الگ ہو گئے۔[5] 12 ستمبر 2013ء کو ابو منصور الامریکی کو الشباب کے جنگجوؤں نے صومالیہ میں ایک جھڑپ کے دوران ہلاک کر دیا۔[6]
ابو منصور الامریکی کی ہلاکت پر عالمی سطح پر مختلف رد عمل سامنے آئے۔[7] امریکی حکام نے ان کی موت کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا، کیونکہ حمامی مغربی ممالک میں الشباب کا پروپیگنڈا پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔
ابو منصور الامریکی کا شمار الشباب (عسکری تنظیم) کے پروپیگنڈا ماہرین میں ہوتا تھا اور ان کی ہلاکت کے بعد تنظیم کو مغربی ممالک میں اپنی نظریاتی پھیلاؤ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔[8]