اخلاق الرحمن قدوائی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
|||||||
ہریانہ کے گورنروں کی فہرست | |||||||
مدت منصب 7 جولائی 2004 – 27 جولائی 2009 | |||||||
| |||||||
راجستھان کے گورنروں کی فہرست | |||||||
مدت منصب 21 جون 2007 – 6 ستمبر 2007 | |||||||
| |||||||
20th مغربی بنگال کے گورنروں کی فہرست | |||||||
مدت منصب 27 اپریل 1998 – 18 مئی 1999 | |||||||
| |||||||
بہار کے گورنروں کی فہرست | |||||||
مدت منصب 14 اگست 1993 – 26 اپریل 1998 | |||||||
| |||||||
بہار کے گورنروں کی فہرست | |||||||
مدت منصب 20 ستمبر 1979 – 15 مارچ 1985 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 1 جولائی 1921ء | ||||||
وفات | 24 اگست 2016ء (95 سال) نئی دہلی |
||||||
رہائش | Raj Bhavan، کولکاتا | ||||||
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
||||||
مذہب | Islam | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
اولاد | Monis Kidwai, Zeenat Kidwai, Zeba Siddiqui, Tazeen Khan, Anis Kidwai, Zarin Kidwai | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | یونیورسٹی آف الینوائے ایٹ اوربانا–شیمپیئن کورنیل یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ |
||||||
پیشہ | کیمیادان ، استاد جامعہ ، سیاست دان | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
اخلاق الرحمن قدوائی (1جولائی 1921ء-24 اگست 2016ء) بھارتی کیمیا دان اور سیاست دان تھے۔ وہ کئی بھارتی ریاستوں کے گورنر رہ چکے ہیں جیسے بہار، مغربی بنگال اور ہریانہ۔ وہ راجیہ سبھا کے بھی رکن رہ چکے ہیں۔ ان کو بھارت کا دوسرا بڑا اعزاز پدم وبھوشن سے نوازا جا چکا ہے۔
ان کی ولادت 1920ء میں ریاست اتر پردیش کے بارہ بنكي ضلع کے بارہ گاؤں میں ہوئی،۔ ان کے والد اشفاق الرحمن قدوائی اور والدہ نسیم النساء تھیں۔ [2][3] ان کے شادی محترمہ جمیلہ قدوائی سے ہوئی جن سے دو بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئیں۔ انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے 1940ء میں بی اے کی ڈگری لی اور یونیورسٹی آف الینوائے ایٹ اوربانا–شیمپیئن سے 1948ء میں ایم ایس سی کیا، پھر کورنیل یونیورسٹی سے 1950ء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی۔ [3]
انھوں نے اپنا پروفیشنل کیریئر کا آغاز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف کیمسٹری میں بحیثیت فروفیسر سے کیا۔ بعد ازاں وہ یونین پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین بنے۔ انھوں نے یہ عہدہ 1974 تا 1977ء تک سنبھالا۔ وہ دو مرتبہ (1979ء تا 1985ء اور 1993ء تا 1998ء) بہار کے گورنر رہے اور ایک مرتبہ (1998ء تا 1999ء) مغربی بنگال کے بھی گورنر رہے۔ [2][3]
وہ 1983ء سے 1992ء تک علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ کے چانسلر رہے۔ [3] قدوائی جنوری 2000ء سے جولائی 2004ء تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ اس کے بعد جولائی 2004ء سے جالوئی 2007ء تک ہریانہ کے گورنر رہے۔ جون 2007ء میں پرتیبھا پاٹل کے استعفی دینے کے بعد وہ راجستھان کے گورنر بنے ۔ [4][5]