منطق کا اسلامی فلسفے میں اہم کردار رہا ہے۔ اسلامی قانون دلائل و براہین کی تشکیل کو خاص اہمیت دیتا ہے، جس نے علم کلام میں منطق کو غیر معمولی اہمیت دی۔ لیکن بعد میں یہ طرز نظر اپنی اہمیت کھو بیٹھا، اس کی وجہ قبل از اسلام کے یونانی و ہیلینیائی فلسفیانہ خیالات اور معتزلی فلسفی تھے جن کے پاس انتہائی قابل قدر ارسطوی ارغنون تھی، یہ اثرات عرصۂ دراز تک قائم رہے۔ قرون وسطی کے یورپ میں ارسطوی منطق کے استقبال میں ہیلینیائی کے زیر اثر اسلامی فلسفیوں کے کام کے ساتھ ساتھ ابن رشد کی طرف سے ارسطوی منطق کی شرحوں کا بہت اہم کردار تھا۔ فارابی، ابن سینا، غزالی اور فارسی مسلمان منطقین نے ارسطوی منطق پر تنقیدی نگاہ ڈالی، اس کی اصلاح کی اور ذاتی طور پر منطق میں کئی اہم طرز نظر متعارف کرائے۔ نشاۃ ثانیہ کے دوران میں یورپی منطق کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کیا۔
{{حوالہ موسوعہ}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے: |1=
(معاونت)