انوشہ رحمان

انوشہ رحمان
تفصیل=
تفصیل=

وزیر مواصلات
آغاز منصب
4 اگست 2017
صدر ممنون حسین
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
مدت منصب
7 جون 2013 – 28 جولائی 2017
صدر ممنون حسین
وزیر اعظم نواز شریف
رکن قومی اسمبلی پاکستان
آغاز منصب
17 مارچ 2008
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جون 1968ء (56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی کالج لندن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

انوشہ رحمان احمد خان‎ (ولادت: 1 جون 1968ء) ایک پاکستانی سیاست دان اور وکیل ہیں جنھوں نے اپریل 2018ء سے مئی 2018ء تک عباسی کابینہ میں وزارت اطلاعاتی ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کی خدمات انجام دیں۔ انوشہ نے اس سے پہلے تیسری شریف کابینہ میں جون 2013ء سے جولائی 2017ء تک وزارت اطلاعاتی ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات اور عباسی وزارت میں ایک بار پھر اگست 2017ء سے اپریل 2018ء تک خدمات انجام دیں۔ وہ مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی کی حیثیت سے 2008ء سے مئی 2018ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

[ترمیم]

انوشہ رحمان 1 جون 1968ء کو پاکستان کے شہر لاہور میں پیدا ہوئیں۔[1]اور ان کا تعلق تقسیم سے پہلے کے ایک سیاسی خاندان سے ہے۔ انوشہ نے ایل ایل بی کی تعلیم مکمل کی اور یونیورسٹی کالج لندن سے ایل ایل ایم حاصل کیا۔[2][3]

سیاسی زندگی

[ترمیم]

انوشہ نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 2006ء یا 2007ء میں کیا تھا، جب انھیں مسلم لیگ (ن) کے وکلا ونگ کی سینئر نائب صدر بنا دیا گیا تھا۔ انھوں نے پاکستانی فوجی تاخت، 2007ء کے بعد عدلیہ کی بحالی کے لیے وکلا کی تحریک میں فعال کردار ادا کیا۔ انوشہ خواتین کے لیے مخصوص نشست پر 2008ء کے پاکستانی عام انتخابات میں پہلی بار پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔[4] وہ 2013ء کے عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر دوسری مرتبہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[5][6][7][8] 2013ء میں، وہ وزارت اطلاعاتی ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کے عہدے پر فائز ہوئیں۔[9][10][11]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "If elections are held on time…"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 05 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2017 
  2. "Profiles: International Conference on Civil-Military Relations"۔ Pildat۔ 18 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2016 
  3. "National Assembly of Pakistan"۔ www.na.gov.pk۔ 09 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2017 
  4. "Only 300 votes polled in house of 342"۔ DAWN.COM۔ 22 June 2012۔ 09 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2017 
  5. "PML-N secures most reserved seats for women in NA – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 28 May 2013۔ 04 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2017 
  6. "Women, minority seats allotted"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 29 May 2013۔ 07 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2017 
  7. "Women's reserved seats: Top politicians' spouses, kin strike it lucky – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 30 May 2013۔ 09 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2017 
  8. "Candidates cleared for reserved seats"۔ DAWN.COM۔ 10 April 2013۔ 09 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2017 
  9. "Federal cabinet unveiled: Enter the ministers – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 8 June 2013۔ 29 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2017 
  10. "Anusha invited by British PM to WEF panel discussion"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 18 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2017 
  11. "Sworn in as Minister of State"۔ Nation pk۔ 7 June 2013۔ 10 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2014