اپل چندانا

دیشبندو
اپل چندانا
ذاتی معلومات
مکمل ناماماگلیہ دورگی اپل چندانا
پیدائش (1972-05-07) 7 مئی 1972 (عمر 52 برس)
گال (سری لنکا)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیلیگ بریک گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 77)12 مارچ 1999  بمقابلہ  پاکستان
آخری ٹیسٹ11 اپریل 2005  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 78)14 اپریل 1994  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ25 جولائی 2007  بمقابلہ  بنگلہ دیش
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
نونڈ اسکرپٹس کرکٹ کلب
تامل یونین کرکٹ اینڈ ایتھلیٹک کلب
گلوسٹر شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب
رائل بنگال ٹائیگرز (سپورٹس ٹیم)
انڈین کرکٹ لیگ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ
میچ 16 147
رنز بنائے 616 1627
بیٹنگ اوسط 26.78 17.30
100s/50s -/2 -/5
ٹاپ اسکور 92 89
گیندیں کرائیں 2685 6142
وکٹ 37 151
بولنگ اوسط 41.48 31.90
اننگز میں 5 وکٹ 3 1
میچ میں 10 وکٹ 1 0
بہترین بولنگ 6/179 5/61
کیچ/سٹمپ 7/– 77/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 11 جولائی 2010

دیشبندو اماگلیہ دورگی اپل چندانا (پیدائش: 7 مئی 1972ء)، جو اپل چندانا کے نام سے مشہور ہیں، سری لنکا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے ٹیسٹ اور ایک روزہ دونوں کھیلے۔ وہ خاص طور پر لیگ سپن باؤلر تھے اور ایک بہترین فیلڈر بھی تھے۔ وہ 1996ء کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے اہم رکن تھے۔ چندنا کو سری لنکا کے لیے کھیلنے والے بہترین لیگ سپنروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ وہ ایک قابل لوئر آرڈر بلے باز بھی تھا جس نے بین الاقوامی سطح پر کل سات نصف سنچریاں سکور کیں۔ اپل چندانا نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز مہندا کالج ، گالے میں نوعمری میں کیا تھا۔

مقامی کیریئر

[ترمیم]

چندانا نے انگلینڈ میں گلوسٹر شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے لیے کاؤنٹی کرکٹ کھیلی ہے اور سری لنکا میں نونڈ اسکرپٹس کی نمائندگی کی ہے۔ اس نے 17 اگست 2004ء کو 2004ء کے ایس ایل سی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں نونڈ اسکرپٹس کرکٹ کلب کے لیے اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔ [1] چندنا نے انڈین کرکٹ لیگ میں شمولیت اختیار کی، کولکتہ ٹائیگرز اور آئی سی ایل ورلڈ الیون کے لیے کھیلتے ہوئے اور چار دیگر سری لنکن کرکٹرز کے ساتھ پابندی عائد کر دی گئی لیکن 2009ء کو یہ فیصلہ اٹھا لیا گیا۔

بین الاقوامی کیریئر

[ترمیم]

1994ء میں 21 سال کی عمر میں اپنا ODI ڈیبیو کرنے کے باوجود، چندنا کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے پانچ سال انتظار کرنا پڑا۔ یہ مارچ 1999ء میں ایشین ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پاکستان کے خلاف آیا تھا۔ چندنا نے پہلی اننگز میں 47.5 اوور پھینکے اور 179 رن پر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ [2] اگلے چند سالوں میں اس نے سری لنکا کے لیے چھٹپٹ کھیل پیش کیے اور 2002ء میں انھیں سری لنکا اے کا کپتان نامزد کیا گیا، جب انھوں نے کینیا کے خلاف غیر سرکاری ٹیسٹ سیریز کھیلی اور چندنا بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں اوسط میں سرفہرست رہے۔ اس نے اسے 2003ء میں ٹیم میں واپس آنے میں مدد کی اور برج ٹاؤن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ جیتنے والی اننگز کے بعد، فتح کے لیے 313 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے، اسے 5 رنز پر ترقی دی گئی اور صرف 71 گیندوں پر 6 چھکوں کی مدد سے 89 رنز بنائے۔ اس کے بعد سے وہ اگلے چند سالوں تک ایک روزہ ٹیم میں باقاعدہ کھلاڑی رہے۔ جب متھیا مرلی دھرن نے 2004ء کے آسٹریلیا کے دورے سے دستبرداری اختیار کی تو چندنا ٹیسٹ ٹیم میں اہم سپن بولر کے طور پر آئے۔ مہنگے ہونے کے باوجود اس نے کیرنز کے Cazaly کے سٹیڈیم میں دوسرے ٹیسٹ میں دس وکٹیں حاصل کیں ۔ وہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ میں دس وکٹیں لینے والے واحد سری لنکن باؤلر ہیں۔ [3] [4] [5] سری لنکا (92) کے لیے نمبر 9 پر بیٹنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور کا ریکارڈ اپل چندنا کے پاس ہے۔ [6] چندنا نے بنگلہ دیش کے دورے کے بعد 15 اکتوبر 2007ء کو بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ایک جذباتی پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ٹیم سلیکشن میں موجود سیاست کی وجہ سے وہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے۔ [7]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "1st Round, Colombo, Aug 17 2004, Twenty-20 Tournament"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2021 
  2. "Final: Pakistan v Sri Lanka at Dhaka, Mar 12–15, 1999"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2011 
  3. "International Cricket Council (via Twitter)"۔ Twitter (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2021 
  4. "Unsung World Cup hero Upul Chandana lays emphasis on fielding"۔ Times Online۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2021 
  5. "Suranga Lakmal enters special club of Sri Lanka bowlers after hurting Australia in Brisbane"۔ News Nation English (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2021 
  6. "The Home of CricketArchive"۔ cricketarchive.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2017 
  7. "Chandana lashes out at selectors"۔ ESPN Cricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2021