ایشز سیریز 1950-51ء | |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ایشز کو آسٹریلیا نے 1934ء کے بعد لگاتار پانچویں بار اپنے پاس رکھا۔ | |||||||||||||||||||||||||
تاریخ | 26 دسمبر 1950ء – 28 فروری 1951ء | ||||||||||||||||||||||||
مقام | آسٹریلیا | ||||||||||||||||||||||||
نتیجہ | آسٹریلیا 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 4-1 سے جیت لی | ||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||
1950-51ء کی ایشز سیریز پانچ کرکٹ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل تھی، ہر 6دن میں سے ہر ایک دن میں 5گھنٹے کا کھیل اور 8بال اوورز ۔ یہ 1950-51 میں آسٹریلیا کے ایم سی سی کے دورے کا حصہ بنا اور ٹیسٹ سے باہر کے میچ میریلیبون کرکٹ کلب کے نام سے کھیلے گئے۔ بڑے دل والے آل راؤنڈر فریڈی براؤن کی کپتانی میں انگلینڈ کی ٹیم کو آسٹریلیا بھیجی جانے والی سب سے کمزور ٹیم قرار دیا گیا اور " بیڈسر اور ہٹن کے بغیر انگلینڈ کسی کلب سائیڈ سے تھوڑا بہتر ہوتا"۔ [1] بہت کم لوگوں نے انھیں ایشز دوبارہ حاصل کرنے کا موقع دیا اور وہ لنڈسے ہیسٹ کی آسٹریلوی ٹیم سے سیریز 4-1 سے ہار گئے جس کے پاس ٹیلنٹ کے بہت زیادہ ذخائر تھے۔ پانچویں اور آخری ٹیسٹ میں انگلینڈ نے 1938ء کے بعد پہلی بار آسٹریلیا کو شکست دی اور دوسری عالمی جنگ کے بعد سے انگلینڈ کے خلاف 14 ٹیسٹ، تمام ٹیموں کے خلاف 26 ٹیسٹ اور تمام کرکٹ میں 96 کھیلوں کی ناقابل شکست رنز کا خاتمہ کیا۔ اس فتح کے بعد انگلینڈ 1953ء ، 1954-55 اور 1956ء میں آسٹریلیا کو شکست دے گا۔
22–27 دسمبر 1950ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
5–9 جنوری 1951ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
2–8 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
23–28 فروری 1951ء
سکور کارڈ |
ب
|
||