اے جے کاردار | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 نومبر 1926ء لاہور |
وفات | فروری 14، 2002 لندن، برطانیہ |
ء
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلم ہدایت کار ، منظر نویس |
وجہ شہرت | فلمی ہدایت کار، فلمساز |
کارہائے نمایاں |
|
اعزازات | |
نگار ایوارڈ ماسکو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا دوسرا انعام رابرٹ فلے ہارٹی فلم فاؤنڈیشن 1959ء کا کسی غیر ملکی زبان کی بہترین فلم کا اعزاز |
|
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
اختر جنگ کاردار المعروف اے جے کاردار (انگریزی: A. J. Kardar) (پیدائش: 1926ء - وفات: 14 فروری، 2002ء) پاکستانی فلمی صنعت کے ہدایتکار اور فلم سازتھے۔ وہ مشہور پاکستانی فلم جاگو ہوا سویرا کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔ اس فلم نے ماسکو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا دوسرا انعام اور امریکا کی رابرٹ فلے ہارٹی فلم فاؤنڈیشن کا 1959ء کا کسی غیر ملکی زبان کی بہترین فلم کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ اس کے علاوہ انھوں نے لاتعداد دستاویزی فلمیں بھی بنائیں۔
اے جے کاردار 1922ء میں پیدا ہوئے[1][2]۔ ان کا پورا نام اختر جنگ کاردار تھالیکن فلمی صنعت میں اے جے کاردار کے نام سے مشہور ہوئے۔ انھوں نے دو فلموں کی ہدایات دیں، جس میں فلم جاگو ہوا سویرا اس حوالے سے ایک یادگار فلم ہے کہ اس فلم کی کہانی اور نغمات فیض احمد فیض کے زورِ قلم کا نتیجہ تھے۔ اس فلم نے متعدد بین الاقوامی اعزازت بھی حاصل کیے جن میں ماسکو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا دوسرا انعام اور امریکا کی رابرٹ فلے ہارٹی فلم فاؤنڈیشن کا 1959ء کا کسی غیر ملکی زبان کی بہترین فلم کا اعزاز سرِ فہرست تھے۔ اس کے بعد 1969ء میں اک دوسری فلم قسم اس وقت کی نمائش پزیر ہوئی۔ اس فلم کی وجہ شہرت یہ تھی کہ اس کے نغمات جوش ملیح آبادی نے تحریر کیے تھے اور اس فلم کو نگار خصوصی اعزاز برائے سال 1969ء کا اعزاز ملا۔ انھوں نے 57 دستاویزی فلمیں بھی بنائیں جنہیں بین الاقوامی طور پر بڑی پزیرائی حاصل ہوئی اور ان دستاویزی فلموں نے متعدد بین الاقوامی اعزازات بھی حاصل کیے۔[2]
اے جے کاردار لاہور کے مشہور کاردار خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ کرکٹ کے مشہور کھلاڑی اور سیاست دان عبدالحفیظ کاردار اور مشہور فلم ساز اور ہدایت کار اے آر کاردار (عبدالرشید کاردار) کے چچازاد بھائی تھے۔
اے جے کاردار 14 فروری، 2002ء کو لندن، برطانیہ میں وفات پاگئے۔ وہ ہیعرو، لندن میں آسودۂ خاک ہیں۔[1][2]