برٹش اوپن اسکواش چیمپئن شپ، اسکواش کے کھیل کا سب سے پرانا ٹورنامنٹ ہے۔ 1970ء کی دہائی میں عالمی اسکواش چیمپئن شپ (ورلڈ اسکواش چیمپئن شپ کے قیام سے پہلے جسے اس وقت ورلڈ اوپن کہا جاتا تھا) کے ساتھ ساتھ اسے کھیل کے دو سب سے باوقار ٹورنامنٹس میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ عام طور پر اس کھیل کی ڈی فیکٹو ورلڈ چیمپئن شپ سمجھا جاتا ہے۔ برٹش اوپن اسکواش چیمپئن شپ کو اکثر "اسکواش کا ومبلڈن " کہا جاتا ہے۔ 1934ء میں مردوں کی چیمپیئن شپ (جب عبدالفتاح عمرو کا کوئی مدمقابل سامنے نہیں آیا)، جنگ عظیم دوم اور 2010ء اور 2011ء (اسپانسر شپ کی کمی کی وجہ سے بعد کے سالوں) کے دوران، دونوں چیمپئن شپ شروع سے مسلسل کھیلی جاتی رہی ہیں۔ مردوں اور خواتین کی تقریبات الگ الگ منعقد کی جاتی ہیں، لیکن 1983ء سے ایک مشترکہ تقریب کے طور پر منعقد کی گئی ہیں۔ چیمپئن شپ کی تاریخ میں سب سے کامیاب کھلاڑی آسٹریلوی ہیدر میکے ہیں جنھوں نے 1962ء سے 1977ء تک مسلسل 16 مرتبہ خواتین کا ایونٹ جیتا اور پاکستانی جہانگیر خان جنھوں نے 1982ء سے 1991ء تک مسلسل 10 بار مردوں کا ٹائٹل جیتا۔
سال | فاتح | رنر اپ | اسکور |
1929 | چارلس ریڈ (اسکواش کھلاڑی) | چیمپئن مقرر | |
1930 | ڈان بچر(اسکواش کھلاڑی) | چارلس ریڈ (اسکواش کھلاڑی) | 9–6, 9–5, 9–5 and 9–3, 9–5, 9–3 |
1931 | ڈان بچر(اسکواش کھلاڑی) | چارلس آرنلڈ | 9–0, 9–0, 9–0 and 9–3, 9–0, 9–5 |
1932 | عبدالفتاح عمرو | ڈان بچر(اسکواش کھلاڑی) | 9–0, 9–7, 9–1 and 5–9, 5–9, 9–2, 9–1, 9–0 |
1933 | عبدالفتاح عمرو | بلا مقابلہ | |
1934 | عبدالفتاح عمرو | ڈان بچر(اسکواش کھلاڑی) | 9–4, 8–10, 10–8, 9–0 and 9–6, 6–9, 9–2, 0–9, 9–5 |
1935 | عبدالفتاح عمرو | جم ڈیئر | 9–3, 6–9, 8–10, 9–2, 9–4 and 9–4, 9–7, 3–9, 9–7 |
1936 | عبدالفتاح عمرو | جم ڈیئر | 9–7, 7–9, 9–7, 5–9, 9–6 and 9–7, 8–10, 9–1, 9–6 |
1937 | عبدالفتاح عمرو | جم ڈیئر | 10–8, 10–8, 4–9, 1–9, 9–4 and 9–7, 8–10, 9–6, 9–5 |
1938 | جم ڈیئر | برٹ بیڈل | 5–9, 9–6, 5–9, 9–6, 9–5 and 6–9, 9–1, 9–2, 9–6 |
1939 | کوئی مقابلہ نہیں (دوسری جنگ عظیم) | ||
1940 | |||
1941 | |||
1942 | |||
1943 | |||
1944 | |||
1945 | |||
1946 | |||
1947 | محمود کریم | جم ڈیئر | 9–4, 9–1, 9–3 and 5–9, 7–9, 9–8, 9–7, 9–4 |
1948 | محمود کریم | جم ڈیئر | 9–5, 9–3, 5–9, 1–9, 10–8 |
1949 | محمود کریم | برائن فلیپس | 9–4, 9–2, 9–10, 9–4 |
1950 | محمود کریم | عبدالباری (اسکواش کھلاڑی) | 9–4, 9–2, 9–7 |
1951 | ہاشم خان | محمود کریم | 9–5, 9–0, 9–0 |
1952 | ہاشم خان | محمود کریم | 9–5, 9–7, 9–0 |
1953 | ہاشم خان | رائے ولسن | 9–2, 8–10, 9–1, 9–0 |
1954 | ہاشم خان | اعظم خان | 6–9, 9–6, 9–6, 7–9, 9–5 |
1955 | ہاشم خان | اعظم خان | 9–7, 7–9, 9–7, 5–9, 9–7 |
1956 | ہاشم خان | روشن خان | 9–4, 9–2, 5–9, 9–5 |
1957 | روشن خان | ہاشم خان | 6–9, 9–5, 9–2, 9–1 |
1958 | ہاشم خان | اعظم خان | 9–7, 6–9, 9–6, 9–7 |
1959 | اعظم خان | محب اللہ خان (اسکواش کھلاڑی) | 9–5, 9–0, 9–1 |
1960 | اعظم خان | روشن خان | 9–1, 9–0, 9–0 |
1961 | اعظم خان | محب اللہ خان (اسکواش کھلاڑی) | 6–9, 9–1, 9–4, 0–9, 9–2 |
1962 | اعظم خان | محب اللہ خان (اسکواش کھلاڑی) | 9–6, 7–9, 10–8, 2–9, 9–4 |
1963 | محب اللہ خان (اسکواش کھلاڑی) | عبدالفتح ابو طالب | 9–4, 5–9, 3–9, 10–8, 9–6 |
1964 | عبدالفتح ابو طالب | مائیک اوڈی | 9–3, 9–7, 9–0 |
1965 | عبدالفتح ابو طالب | ابراہیم امین | 9–0, 0–9, 9–1, 9–6 |
1966 | عبدالفتح ابو طالب | آفتاب جاوید | 9–6, 5–9, 9–3, 9–1 |
1967 | جونا بیرنگٹن | آفتاب جاوید | 9–2, 5–9, 9–2, 9–2 |
1968 | جونا بیرنگٹن | عبدالفتح ابو طالب | 9–6, 9–0, 9–5 |
1969 | جیف ہنٹ | کیم نانکارو | 9–5, 9–4, 9–0 |
1970 | جونا بیرنگٹن | جیف ہنٹ | 9–7, 3–9, 9–4, 9–4 |
1971 | جونا بیرنگٹن | آفتاب جاوید | 9–1, 9–2, 9–6 |
1972 | جونا بیرنگٹن | جیف ہنٹ | 0–9, 9–7, 10–8, 6–9, 9–7 |
1973 | جونا بیرنگٹن | گوگی علاؤالدین | 9–4, 9–3, 9–2 |
1974 | جیف ہنٹ | محمد یاسین (اسکواش کھلاڑی) | واک اوور |
1975 | قمر زمان | گوگی علاؤالدین | 9–7, 9–6, 9–1 |
1976 | جیف ہنٹ | محب اللہ خان (اسکواش کھلاڑی) | 7–9, 9–4, 8–10, 9–2, 9–2 |
1977 | جیف ہنٹ | کیم نانکارو | 9–4, 9–4, 8–10, 9–4 |
1978 | جیف ہنٹ | قمر زمان | 7–9, 9–1, 9–1, 9–2 |
1979 | جیف ہنٹ | قمر زمان | 2–9, 9–7, 9–0, 6–9, 9–3 |
1980 | جیف ہنٹ | قمر زمان | 9–3, 9–2, 1–9, 9–1 |
1981 | جیف ہنٹ | جہانگیر خان | 9–2, 9–7, 5–9, 9–7 |
1982 | جہانگیر خان | ہدایت جہاں | 9–2, 10–9, 9–3 |
1983 | جہانگیر خان | جمال عواد | 9–2, 9–5, 9–1 |
1984 | جہانگیر خان | قمر زمان | 9–0, 9–3, 9–5 |
1985 | جہانگیر خان | کرس ڈٹمار | 9–3, 9–2, 9–5 |
1986 | جہانگیر خان | راس نارمن | 9–6, 9–4, 9–6 |
1987 | جہانگیر خان | جان شیر خان | 9–6, 9–0, 9–5 |
1988 | جہانگیر خان | روڈنی مارٹن | 9–2, 9–10, 9–0, 9–1 |
1989 | جہانگیر خان | روڈنی مارٹن | 9–2, 3–9, 9–5, 0–9, 9–2 |
1990 | جہانگیر خان | روڈنی مارٹن | 9–6, 10–8, 9–1 |
1991 | جہانگیر خان | جان شیر خان | 2–9, 9–4, 9–4, 9–0 |
1992 | جان شیر خان | کرس رابرٹسن | 9–7, 10–9, 9–5 |
1993 | جان شیر خان | کرس ڈٹمار | 9–6, 9–5, 6–9, 9–2 |
1994 | جان شیر خان | بریٹ مارٹن | 9–1, 9–0, 9–10, 9–1 |
1995 | جان شیر خان | پیٹر مارشل | 15–4, 15–4, 15–5 |
1996 | جان شیر خان | روڈنی آئیلز | 15–13, 15–8, 15–10 |
1997 | جان شیر خان | پیٹر نکول | 17–15, 9–15, 15–12, 8–15, 15–8 |
1998 | پیٹر نکول | جان شیر خان | 17–16, 15–4, 15–5 |
1999 | جوناتھن پاور | پیٹر نکول | 15–17, 15–12, rtd |
2000 | ڈیوڈ ایونز | پال پرائس | 15–11, 15–6, 15–10 |
2001 | ڈیوڈ پامر | کرس واکر (اسکواش کھلاڑی) | 12–15, 13–15, 15–2, 15–9, 15–5 |
2002 | پیٹر نکول | جان وائٹ | 15–9, 15–8, 15–8 |
2003 | ڈیوڈ پامر | پیٹر نکول | 15–13, 15–13, 15–8 |
2004 | ڈیوڈ پامر | عمرو شبانہ | 10–11 (4–6), 11–7, 11–10 (3–1), 11–7 |
2005 | انتھونی ریکٹس | جیمز ولسٹراپ | 11–7, 11–9, 11–7 |
2006 | نک میتھیو | تھیری لنکو | 11–8, 5–11, 11–4, 9–11, 11–6 |
2007 | گریگوری گالٹیئر | تھیری لنکو | 11–4, 10–11 (0–2), 11–6, 11–3 |
2008 | ڈیوڈ پامر | جیمز ولسٹراپ | 11–9, 11–9, 8–11, 6–11, 11–10 (3–1) |
2009 | نک میتھیو | جیمز ولسٹراپ | 8–11, 11–8, 7–11, 11–3, 12–10 |
2010 | کوئی مقابلہ نہیں | ||
2011 | |||
2012 | نک میتھیو | رامی اشور | 11–9, 11–4, 11–8 |
2013 | رامی اشور | گریگوری گالٹیئر | 7–11, 11–4, 11–7, 11–8 |
2014 | گریگوری گالٹیئر | نک میتھیو | 11–3, 11–6, 11–2 |
2015 | محمد الشوربجی | گریگوری گالٹیئر | 11–9, 6–11, 5–11, 11–8, 11–5 |
2016 | محمد الشوربجی | رامی اشور | 11–2, 11–5, 11–9 |
2017 | گریگوری گالٹیئر | نک میتھیو | 8–11, 11–7, 11–3, 11–3 |
2018 | میگوئل اینجل روڈریگز | محمد الشوربجی | 11–7, 6–11, 8–11, 11–2, 11–9 |
2019 | محمد الشوربجی | علی فرج | 11–9, 5–11, 11–5, 11–9 |
2020 | برطانیہ میں کرونا کی وبا کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا۔ | ||
2021 | پال کول | علی فرج | 6-11, 11-6, 11-6, 11-8 |
2022 | پال کول | علی فرج | 12–10 11–6 11–4 |
2023 | علی فرج | ڈیاگو الیاس | 13–11 5-11 11–8 11–9 |
نوٹ:
1)۔۔۔ 1931 سے 1947 تک، مردوں کی چیمپئن شپ کا فیصلہ دفاعی چیمپئن اور ایک چیلنجر کے درمیان تین میچوں کے بہترین مقابلے کے ذریعے کیا گیا تھا (تیسرے میچ کی کبھی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ حتمی چیمپئن نے ہر ایک پر پہلے دو میچ جیتے تھے۔ وہ مواقع جن میں فائنل اس فارمیٹ کے ساتھ کھیلا گیا تھا)۔ چیمپئن شپ 1948 سے 'ناک آؤٹ' فارمیٹ کا استعمال کرتے ہوئے کھیلی جا رہی ہے۔
چیمپئنز | دوسرے نمبر پر | ||
---|---|---|---|
پاکستان | 30 | پاکستان | 25 |
مصر | 18 | انگلینڈ | 20 |
آسٹریلیا | 13 | آسٹریلیا | 13 |
انگلینڈ | 8 | مصر | 13 |
جمہوریہ آئرلینڈ | 6 | فرانس | 4 |
فرانس | 3 | اسکاٹ لینڈ | 4 |
نیوزی لینڈ | 2 | بھارت | 1 |
اسکاٹ لینڈ | 1 | نیوزی لینڈ | 1 |
ویلز | 1 | پیرو | 1 |
کولمبیا | 1 | ||
کینیڈا | 1 |
ریکارڈ | کھلاڑی | شمار | جیتنے والے سال |
---|---|---|---|
مرد | |||
مردوں کے سب سے زیادہ ٹائٹل جیتنے والا | جہانگیر خان | 10 | 1982 ، 1983 ، 1984 ، 1985 ، 1986 ، |
مسلسل مردوں کے سب سے زیادہ ٹائٹل جیتنے والا | جہانگیر خان | 10 | |
خواتین | |||
زیادہ تر خواتین کے عنوانات کی فاتح | ہیدر میکے | 16 | 1962 ، 1963 ، 1964 ، 1965 ، 1966 ، 1967 ، 1968 ، 1969 ، |
مسلسل خواتین کے سب سے زیادہ ٹائٹل جیتنے والی | ہیدر میکے | 16 | |
متفرق | |||
سب سے زیادہ فائنل ہارنے والے (مرد) | جم ڈیئر | 5 | 1936 ، 1937 ، 1938 ، 1947 ، 1948 |
سب سے زیادہ فائنل ہارنے والی (خواتین) | نینسی غار | 6 | 1922 ، 1923 ، 1925 ، 1926 ، 1927 ، 1931 |
سب سے کم درجہ کا فاتح (مرد) | میگوئل اینجل روڈریگز | 14 | 2018 |
سب سے کم درجہ کی فاتح (خواتین) | نوراں گوہر | 7ویں | 2019 |
سب سے کم عمر فاتح (مرد) | جہانگیر خان | 18 سال (اور 3 m.) | 1982 |
سب سے کم عمر فاتح (خواتین) | سوسن ڈیوائے | 20 سال (اور 3 m.) | 1984 |
سب سے پرانا فاتح (مرد) | ہاشم خان | 44 سال | 1958 |
سب سے پرانی فاتح (خواتین) | جینیٹ مورگن | 38 سال | 1959 |