بشری رحمن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 29 اگست 1944ء بہاولپور ، برطانوی پنجاب |
وفات | 7 فروری 2022ء (78 سال) لاہور |
مدفن | لاہور |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
مناصب | |
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی | |
رکنیت مدت 1985 – 1988 |
|
حلقہ انتخاب | پنجاب صوبائی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشست |
رکن قومی اسمبلی | |
رکنیت مدت 2002 – 2013 |
|
حلقہ انتخاب | خواتین کے لیے مخصوص نشست |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
تعلیمی اسناد | ایم اے |
پیشہ | سیاست دان ، ناول نگار ، سفرنامہ نگار ، افسانہ نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
بشریٰ رحمن (پیدائش:29 اگست 1944ء| وفات:7 فروری 2022ء) ایک پاکستانی مصنفہ تھیں۔[1] انھوں نے کئی کتابیں لکھیں۔[2][3][4]2007ء میں انھیں صدارتی اعزاز ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔[5]17 سے زائد ناول اور سفرنامے ان کے قلم کا شاخسانہ ہیں۔انھوں نے جامعہ پنجاب سے ایم اے صحافت کی سند حاصل کی۔ انھوں نے اپنا سیاسی سفر 1983ء میں شروع کیا، بشریٰ رحمٰن 1985ء اور 1988ء میں رکن پنجاب اسمبلی بنیں، 2002ء اور 2008ء میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی بنیں۔پی ٹی وی اور پرائیویٹ پروڈکشن کے لیے کئی ڈرامے بھی لکھے، ان کے ناول اور افسانے خواتین میں بہت مقبول تھے ان کے افسانوں کے کئی مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ بشری رحمان کے معروف ناولز میں اللہ میاں جی، بہشت، براہ راست، بت شکن چاند سے نہ کھیلو اور چارہ گر شامل ہیں۔روزنامہ جنگ میں چادر چاردیواری اور چاندنی کے نام سے کالم بھی لکھتی رہیں۔ ان کی شادی شادی لاہور کے صنعتکار میاں عبد الرحمٰن سے ہوئی تھی۔ حکومت پاکستان نے 2007ء میں انھیں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔
7 فروری 2022ء کو 77 سال کی عمر میں وفات پائی، ان کا انتقال کرونا کے باعث ہوا، وہ طویل عرصے سے علیل تھیں، ان کی نماز جنازہ چار بجے سہ پہر 8 سی احمد بلاک گارڈن ٹاؤن لاہور میں ادا کی گئی۔