بی گل پاکستانی ٹی وی لکھاری اور ہدایتکارہ ہیں۔انھوں نے مختلف ٹی وی ڈرامے اور فلمیں لکھیں ہیں جن میں تلخیاں [1] [2] پہچان [3] ، کون قمر آرا ، فردوس کی دوزخ [4] اور ڈر سی جاتی ہے صلہ شامل ہیں [5]
بی گل کی کہانیاں اکثر حقیقت اور شناخت کے موضوعات سے متعلق ہوتی ہیں [6] منافقت ان کی تحریروں کا بنیادی موضوع ہے ان کی تحاریر میں قدامت پسند معاشورے کے اقدار کی عکاسی کی جاتی ہے۔
ان کے کام کو اکثر آرسی کہا جاتا ہے۔ انھوں نے خواتین کے موضوع پر مبنی ڈرامے لکھے ہیں جن میں معاشرتی امور پر روشنی ڈالی گئی ہے ، خاص طور پر ایشیائی یا ہندوستانی خواتین سے متعلق جن میں با ہمت عورت کی طاقت کی تصویر کشی بھی شامل ہے ۔
تلخیاں میں ابتدائی خیال "مجھ سے اب میری محبت کے فسانے نہ کہو" [7] ساحر لدھیانوی کی نظم پر مبنی تھا اور اس سیریل کا نام بھی ساحر لدھیانوی کی کتاب تلخیاں کے نام پر رکھا گیا۔
بی گل نے ڈر سی جاتی ہے صلہ کے لیے بہترین ٹی وی مصنفہ کا لکس اسٹائل ایوارڈ (2019) بھی جیتا، اس ڈراما جنسی ہراسگی کو بنیادی موضوع بنایا گیا تھا[8] [9] ۔
عین [10] کہانیوں پر مشتمل ایک سیریز تھی جس میں زندگی کے ان تمام رشتوں کا ذکر ہے جن کا سامنا ہم زندگی بھر کرتے ہیں اور نبھاتے ہیں ۔ یہ باپ بیٹے کے درمیان تنازع ہو سکتا ہے، شوہر اور بیوی کے مابین رشتہ بدل بھی سکتا ہے یا بھائی / بہن کے رشتے کے مابین کش مکش ہو سکتی ہے۔ [11]۔
بی گل کی پہلی اسکرپٹ کون قمر آرا ایک ٹیلی ویژن فلم تھی جو ہم ٹی وی کے دوسرے ٹیلی فلمی میلے میں نشر کی گئی ۔ اس ٹیلی فلم میں غیر منقسم ہندوستان کے مسائل پر توجہ مرکوز رکھی گئی اور اس دور میں ایک شوہر اور بیوی کی کہانی کو اجاگر کیا گیا۔ اس ایک گھنٹے کی ٹیلی فلم میں شکیل اور فائزہ حسن نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔ کون قمر آرا کے لیے بی گل کو بہترین ٹیلی فلم لکھاری ایوارڈ گیا گیا اور اس ٹیلی فلم کو ہم ٹیلی فلم میلے کی تمام زمروں میں نامزد گیاں بھی ملیں۔ [12][13]