جسونت سنگھ راہی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 جنوری 1926ء پنجاب |
وفات | 11 اپریل 1996ء (70 سال) ڈیرہ بابا نانک |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی |
درستی - ترمیم |
جسونت سنگھ راہی پنجابی شاعر، مصنف، کمیونسٹ اور مجاہد آزادی تھے۔[1][2][3] "SINGH BROTHERS"۔ Singhbrothers.com۔ 12 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2014 [4][5][6][7][8][9][10][11][12][13][14][15] انھوں نے اپنی پوری زندگی ڈیرہ بابا نانک میں گزاردی۔ کالم نگار جوگندر سنگھ کہتے ہیں “ گورداسپور ضلع کے مقدس شہر ڈیرہ بابا نانک میں جنمے شاعر جسونت سنگھ کا پنجابی ادب میں تعاون دھنی رام چترک، موہن سنگھ اور پورن سنگھ سے کم نہیں ہے۔ جسونت سنگھ اپنے مقبول نعرہ جے مترتا کے لیے بھی مشہور ہیں۔“
ان کی ولادت ایک راجپوت (جسونت) خاندان میں ہوئی تھی۔ نو آبادیاتی نظام سے ہی ان کا خاندان قوم پرستی اور جدوجہد آزادی میں مصروف تھا۔ وہ پنجابی شاعر، فلسفی اور مصنف بابا پیارے لال بیدی کے بیحد قریب تھے۔ انھوں نے ایک سکھ خاتون ستونت کور سے شادی کی۔
انھوں نے شو کمار بٹالوی جیسے شاعروں کی پرورش کی اور انھیں عظیم شاعر بنایا۔
جسونت سنگھ جنگ آزادی سے بہت زیادہ متاثر تھے۔ انھوں نے کمیونسٹ تحریک سے وابستگی اختیار کرلی اور اپنا نام رہای کر لیا۔ انھوں نے ناول، شاعری اور سوانح میں طبع آزمائی کی۔ انھوں نے اپنی سوانح تین حصوں میں شائع کی۔ انھوں نے پنجاب لکھاری سبھا اعزاز جیتا۔ انھیں پنجابی ساہتیہ شرومنی اعزاز سے بھی نوازا گیا۔
پوری زندگی وہ علاقہ کے اہم اور قدآور شخصیات میں شامل رہے۔ ان کے حلقہ کے ایم ایل اے سنکتوش سنگھ رندھوانا جیسے بڑے نیتا ان سے ذاتی تعلق رکھتے تھے۔ اس وقت کے صدر بھارت جنرل گیانی ذیل سنگھ موجودہ حالات پر ان کے تبصرہ کو اہمیت دیتے تھے اور تبادلہ خیال کرتے تھے۔ راہی کے اہل خانہ نے ان خطوط کو سنبھال کر رکھا ہے۔
انھیں بطور مجاہد آزادی اور ابی شخصیت کئی اعزازات سے نوازا گیا ہے: