جمال بدوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 نومبر 1939ء (86 سال)[1] مصر |
شہریت | کینیڈا |
عملی زندگی | |
مادر علمی | انڈیانا یونیورسٹی جامعہ عین شمس انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن |
پیشہ | مصنف ، ماہر انسانیات |
درستی - ترمیم |
جمال بدوی (انگریزی: Jamal Badawi؛ پیدائش 1943ء) اسلامی علوم کے ماہر، مصنف اور مُدرس ہیں، جو مصر میں پیدا ہوئے اور بعد میں کینیڈا منتقل ہوئے۔ وہ اسلامی تعلیمات اور بین المذاہب مکالمہ کے فروغ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔[2]
جمال بدوی نے ابتدائی تعلیم مصر میں حاصل کی اور جامعہ الازہر سے اسلامی تعلیمات میں مہارت حاصل کی۔ بعد ازاں وہ امریکا گئے جہاں انھوں نے انڈیانا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کی۔[3]
جمال بدوی نے اسلامی تعلیمات کے مختلف پہلوؤں پر کئیییییی کتابیں اور مقالات لکھے ہیں، جن میں:
ان کے علمی کام کا مقصد اسلام کے حقیقی پیغام کو دنیا کے سامنے پیش کرنا اور بین المذاہب مکالمہ کو فروغ دینا ہے۔[4]
جمال بدوی نے دنیا بھر میں متعدد لیکچرز دیے ہیں، جن میں:
ان کے لیکچرز کا مقصد اسلاموفوبیا کے خلاف آگاہی پیدا کرنا اور اسلام کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔[5]
جمال بدوی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں مختلف اداروں نے اعزازات سے نوازا ہے۔ وہ کئییییی اسلامی تنظیموں کے بانی اراکین میں شامل ہیں، جن میں:
جمال بدوی اپنی سادہ زندگی اور خدمتِ خلق کے جذبے کے لیے مشہور ہیں۔ وہ موجودہ دور میں بھی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مختلف موضوعات پر روشنی ڈالتے رہتے ہیں۔[6]