جواد التبريزي | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 12 جنوری 1926ء تبریز |
وفات | 20 نومبر 2006ء (80 سال) قم |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
پیشہ | آخوند ، الٰہیات دان |
درستی - ترمیم |
میرزا جواد بن علی تبریزی ( 1926ء تبریز - 2006ء قم )۔ وہ ایک متوفی ایرانی شیعہ اثنا عشریہ شیعہ مرجع ہے۔ وہ میرزا تبریزی اور امام تبریزی کے نام سے مشہور تھے۔
میرزا جواد تبریزی (رحمہ اللہ) 1345ھ میں ایران کے شہر تبریز کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ 1371ھ میں نجف اشرف ہجرت کی اور آیت اللہ سید ابو قاسم خوئی اور آیت اللہ عبد الہادی شیرازی کے دروس میں شرکت کی۔ جلد ہی آپ سید خوئی کے ممتاز شاگردوں میں شمار ہونے لگے، یہاں تک کہ سید خوئی نے فرمایا: "اس شخص کا مستقبل روشن ہے۔" آپ کی علمی شہرت بڑھنے لگی اور درس و تدریس کے حلقے وسیع ہو گئے۔ سید خوئی نے فقہ و اصول کے استفتائی اجلاس میں آپ کی شرکت کو خصوصی اجازت دی، جہاں آپ کے ساتھ آیت اللہ محمد باقر صدر، آیت اللہ وحید خراسانی، اور آیت اللہ سید علی سیستانی جیسے جید علماء شامل تھے۔ سید خوئی نے آپ کو "میرزا" کا لقب دیا، جو اہلِ ترک میں صاحبِ علم کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ 1397ھ میں کربلا میں امام حسینؑ کی زیارت کے بعد، میرزا جواد تبریزی کو عراقی حکومت نے گرفتار کر کے ایران واپس بھیج دیا۔ قم میں قیام کے دوران، آپ نے اعلیٰ سطح کے دروس کا آغاز کیا۔ آپ کے فقہ و اصول کے دروس علمی معیار اور گہرائی کے لحاظ سے ممتاز شمار ہوتے تھے۔
میرزا جواد تبریزی کے اساتذہ میں یہ ممتاز علماء شامل تھے: 1. آیت اللہ حسین طباطبائی بروجردی 2. آیت اللہ محمد الحجۃ الکوہکمری 3. آیت اللہ عبد الہادی حسینی شیرازی 4. آیت اللہ ابو قاسم خوئی[1]
میرزا جواد تبریزی (رحمہ اللہ) نے اعلیٰ سطح کے کئی ممتاز شاگردوں کی تربیت کی، جو بعد میں علمی میدان میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
1. شیخ حسن الرمیتی 2. شیخ السپہر 3. الگنجی 4. الشیخ الشهیدی 5. آیت اللہ الاحمدی الشاہرودی 6. ڈاکٹر مصطفی بروجردی 7. سید محمود المددی 8. سید منیر الخباز 9. شیخ محمد السند 10. سید جعفر النمر ان شاگردوں کی علمی خصوصیات اور خدمات کا بیان ایک مستقل مقام کا متقاضی ہے۔
مرجعِ تقلید آیت اللہ میرزا جواد تبریزی (رحمہ اللہ) کا انتقال 21 نومبر 2006ء کو ایران کے شہر قم میں ہوا۔