حافظ عبدالکریم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 جنوری 1960ء (64 سال) کراچی |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) |
مناصب | |
رکن چودہویں قومی اسمبلی پاکستان | |
رکن سنہ 1 جون 2013 |
|
حلقہ انتخاب | حلقہ این اے۔172 |
پارلیمانی مدت | چودہویں قومی اسمبلی |
رکن ایوان بالا پاکستان [1] | |
رکن سنہ 12 مارچ 2018 |
|
حلقہ انتخاب | پنجاب |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
حافظ عبد الکریم، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جنھوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وزیر مواصلات کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مارچ 2018 سے سینیٹ آف پاکستان کے رکن ہیں۔ اس سے قبل وہ جون 2013 سے 2018 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔
حافظ عبد الکریم یکم جنوری 1960 کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے میٹرک تک کی تعلیم حاصل کی ہے۔[2]
حافظ عبد الکریم نے 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 172 (ڈیرہ غازی خان-II) سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 41,894 ووٹ حاصل کیے اور فاروق لغاری سے نشست ہار گئے۔[3] انھوں نے مارچ 2011 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں حلقہ این اے 172 (ڈیرہ غازی خان-II) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 41,894 ووٹ حاصل کیے اور اویس لغاری سے سیٹ ہار گئے۔[4] وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 172 (ڈیرہ غازی خان-II) سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 49,230 ووٹ حاصل کیے اور جمال لغاری کو شکست دی۔ اگست 2017 میں شاہد خاقان عباسی کے بطور وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے کے بعد، انھیں عباسی کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور پہلی بار وفاقی وزیر برائے مواصلات کے طور پر مقرر کیا گیا۔[5] انھیں 2018 کے پاکستانی سینیٹ کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد سینیٹ الیکشن کے لیے مسلم لیگ (ن) کے تمام امیدواروں کو آزاد قرار دے دیا۔ وہ سینیٹ الیکشن میں پنجاب سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر آزاد امیدوار کے طور پر سینیٹ آف پاکستان کے لیے منتخب ہوئے۔ الیکشن میں انھیں مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل تھی اور منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کی قیادت میں ٹریژری بنچوں میں شامل ہوئے۔ انھوں نے 12 مارچ 2018 کو سینیٹر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ 12 مارچ 2018 کو انھوں نے قومی اسمبلی سے استعفا دینے کے باعث وفاقی وزیر برائے مواصلات کا عہدہ چھوڑ دیا۔ 15 مارچ 2018 کو انھیں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی وفاقی کابینہ میں دوبارہ شامل کیا گیا اور انھیں دوبارہ وفاقی وزیر برائے مواصلات مقرر کیا گیا۔ 31 مئی 2018 کو اپنی مدت ختم ہونے پر قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد، کریم نے وفاقی وزیر برائے مواصلات کے عہدے کو چھوڑ دیا۔[6]