حافظ منذری | |
---|---|
(عربی میں: عبد العظيم بن عبد القوي بن عبد الله بن سلامة بن سعد المنذري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عبد العظيم بن عبد القوي بن عبد الله بن سلامة بن سعد المنذري |
پیدائش | 27 اکتوبر 1185ء قاہرہ |
وفات | 2 نومبر 1258ء (73 سال) قاہرہ |
وجہ وفات | طبعی موت |
مدفن | القرافہ |
کنیت | ابو محمد |
لقب | المنذری |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
ابن حجر کی رائے | امام ، الحافظ ، ثقہ |
ذہبی کی رائے | امام ، الحافظ ،ثقہ |
پیشہ | مورخ ، محدث ، عالم [1]، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
کارہائے نمایاں | ترغیب وترہیب |
درستی - ترمیم |
ذکی الدین ابو محمد عبد العظیم بن عبد القوی بن عبد اللہ بن سلمہ بن سعد منذری (581ھ - 656ھ / 1185ء - 1258ء)۔ حافظ منذری شافعی المسلک مشہور محدث ، مؤرخ اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔اور آپ حدیث کی مشہور کتاب " ترغیب والترہیب " کے مصنف تھے۔
ابو محمد عبد العظیم بن عبد القوی بن عبد ﷲ بن سلامہ بن سعد المعروف " المنذری " کے نام سے مشہور تھے ۔[2]
حافظ المنذری کی پیدائش 581ھ بمطابق 1185ء میں ہے۔ وہ ایک محدث، مؤرخ، اور عربی کے عالم، شامی النسل ، پیدائشی طور پر مصری، اور شافعی مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے ہے۔آپ اپنے لقب "المنذری" کے نام سے جانے جاتے تھے ہے، جو پوری تاریخ میں حدیث نبوی کے سب سے ممتاز علماء میں سے ایک ہے۔ آپ کی ولادت بروز اتوار یکم شعبان 581ھ بمطابق 27 اکتوبر 1185ء کو ہوئی۔ آپ کا انتقال بروز ہفتہ، 4 ذوالقعدہ ، 656ھ بمطابق 2 نومبر 1258ء کو مصر کے دار الحدیث کاملیہ میں ہوئی، اور قبرستان القرافہ میں دفن ہوئے۔
ان کی وفات 656ھ بمطابق 1258ء مصر میں ہوئی اور قرافہ میں مدفون ہیں۔[3]