حبشی خواجہ سرا

ریمبراں، خوجا کا بپتسمہ، ت 1626ء

حبشی خواجہ سرا حبشیوں کی ملکہ کنداکے کا وزیر اور اُس کے خزانے کا مختار تھا۔[1] وہ رئیس تھا۔ خواجہ سرا ہوتے ہوئے وہ یہودی جماعت کا پورا شریک نہیں ہو سکتا تھا۔[2] وہ یروشلم میں عبادت کرنے گیا اور اب واپسی کے راستے میں یسعیاہ نبی کا صحیفہ پڑھ رہا تھا کہ پاک رُوح نے فلپس کو اُس کی ہدایت کے لیے بھیجا۔ فلپس نے یسعیاہ 53 باب سے شروع کرکے اس حبشی کو یسوع مسیح پر ایمان لانے پر آمادہ کیا۔ اُس نے یہودیت ترک کرکے بپتسمہ لیا اور خوشی کرتے ہوئے اپنے ملک چلا گیا۔ حبشی روایت کے مطابق وہ ایتھوپیا کا پہلا مبلغ تھا۔ اِس ملک میں مسیحیت بہت پہلے پھیلی۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. اعمال باب 8 آیت 26-39
  2. استثنا باب 1 آیت 23