حبیب عجمی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | ایران |
وفات | 29 مارچ 738ء بغداد |
مدفن | مقبرہ حبیب عجمی ، کرخ ، بغداد |
شہریت | عراق |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
حبیب عجمی یا حبیب فارسی کے نام سے مشہور ہیں جو حضرت حسن کے مرید تھے اور پہلی صدی ہجری کے مشائخ تصوف میں شمار ہوتے ہیں آپ کی ولادت فارس میں ہوئی کنیت ابو محمد تھی شروع میں بڑے مالدار اور سودی کاروبار کرتےحسن بصری کے ہاتھ پر توبہ کی اور سارا مال راہ خدا میں خرچ کر دیا
ہشام بن عبد الملک کے عہد میں3 ربیع الآخر 156ھ بمطابق یکم مارچ 773ء میں وصال ہوا اور بصرہ میں مدفون ہوئے۔[1]
حضرت سیدنا حبیب عجمی کے دروازے پر ایک سائل نے صدا لگائی، آپ کی زوجہ محترمہ گندھا ہوا آٹا رکھ کر پڑوس سے آگ لینے گئی تھیں تا کہ روٹی پکائیں۔ آپ نے وہی آٹا اٹھا کر سائل کو دے دیا، جب وہ آگ لے کر آئیں تو آٹا ندارد (یعنی غائب) آپ نے فرمایا: اسے روٹی پکانے کے لیے لے گئے ہیں، بہت پوچھا تو آپ نے خیرات کر دینے کا واقعہ بتایا وہ بولیں: سبحان اللہ عزوجل! یہ تو اچھی بات ہے مگر ہمیں بھی تو کچھ کھانے کے لیے درکار ہے! اتنے میں ایک شَخص ایک بڑی لگن میں بھر کرگوشت اور روٹی لے آیا۔ آپ نے فرمایا: دیکھو تمھیں کس قدر جلد لوٹا دیا گیا، گویا روٹی بھی پکا دی اور گوشت کا سالن مزید بھیج دیا![2]
حضرت خواجہ ابو نصر حبیب عجمی