حنان ترک ( عربی: حنان ترك ؛ حنان ٹورک: 7 مارچ 1975 میں پیدا ہوئی) ایک ریٹائر مصری اداکارہ اور بالرینا ہیں۔ ان کا پیدائشی نام حنان حسن عبد الکریم ترک ہے اور انھیں عموما حنانے ٹورک کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ وہ دو بھائیوں: حسن اور حسام کی بہن ہیں۔ ان کے والد کی کپڑوں کی اپنی فیکٹری ہے۔
حنان فنون لطیفہ میں اپنے کام کے علاوہ بین الاقوامی چیریٹی اسلامک ریلیف میں عالمی سفیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس نے اپنے کیریئر کی شروعات بیلرینا کی حیثیت سے کی تھی اور 1993 میں قاہرہ بیلے انسٹی ٹیوٹ میں اپنی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد وہ قاہرہ بیلے گروپ کی رکن بن گئیں اور جلد ہی کلاسیکل بیلے گروپ میں چلی گئیں۔
انھوں نے اپنے اداکاری کے کیریئر کا آغاز اس وقت کیا جب مشہور ہدایتکار ، خیری بشارہ نے انھیں دیکھا اور 1991 میں رغبہ متوحشیہ میں نادیہ الگندی کے ساتھ اداکاری کے موقع کی پیش کش کی۔ اس کے بعد، نوجوان بالرینا کا سفر شروع ہو گیا اور انھیں ٹیلی ویژن سیریز "بیرو صبا" میں ہدایتکار نور ال دیمردش کے ساتھ اپنا اگلا کردار مل گیا۔ 1993 میں ، انھیں سلور اسکرین پر ایک اور کردار کی پیش کش ہوئی۔ ان پر قسمت اس وقت مہربان ہوءی جب انھیں مشہور ڈائریکٹر یوسف چاہینی نے 1994 میں المہاجر میں کام کے لیے منتخب کیا۔
2005 میں لبنانی ہدایت کار جوسلین صاب کی فلم "دنیا" ریلیز ہوئی ، جس میں حنان نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم مرکزی کردار دنیا کے اردگرد گھومتی ہے، جو ایک بیلے ڈانسر اور شاعر ہے۔ جب یہ فلم 2005 کے قاہرہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں نشر ہوئی، تو اس نے ان لوگوں کے مابین تفریق ڈال دی، کچھ لوگ جنھوں نے فلم کی دانشورانہ آزادی اور خواتین کے ختنے کے خلاف اس کے موقف کی حمایت کی اور دوسرے وہ لوگوں جنھوں نے فلم کے مرکزی کردار کی رقص کے ذریعہ اپنے آپ جسمانی طور پر ظاہر کرنے کی خواہش سے اختلاف کیا۔ یہ بھی متنازع تھا کہ قاہرہ کی کچی آبادیوں میں اتنے سارے مناظر فلمائے گئے تھے جو مصر کی بین الاقوامی تاثر کو داغدار کرنے کے حوالے سے دیکھے جا سکتے ہیں۔ خاص طور پر یہ فلم مصر میں خواتین کی ختنہ کی روایت کو ظاہر کرنے کی وجہ سے متنازع رہی۔ اسے یورپ میں خوب پزیرائی ملی۔
حنان تورک نے رمضان سیزن 2012 کے دوران اداکاری چھوڑ دی[1]۔ اداکاری چھوڑنے کے بعد سے وہ صرف مصری کارٹون فلموں اور سیریز میں اپنی آواز کے ذریعے حصہ لیتی ہیں۔