شیخ طریقت، مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی | |
---|---|
سجاد نعمانی | |
ذاتی | |
پیدائش | ت 12 اگست 1955 |
مذہب | اسلام |
قومیت | بھارتی |
والدین | منظور احمد نعمانی |
فرقہ | سنی اسلام |
فقہی مسلک | حنفی |
تحریک | دیوبندی |
بنیادی دلچسپی | علم حدیث، تعلیم |
طریقت | سلسلہ نقشبندیہ |
پیشہ | عالم دین، ماہر تعلیم، مصنف |
مرتبہ | |
استاذ | پیر ذوالفقار احمد نقشبندی |
ویب سائٹ | ویب گاہ |
خلیل الرحمن سجاد نعمانی ایک ہندوستانی عالم دین، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق ترجمان [1]، استاذ[2] اور متعدد اسلامی کتابوں کے مصنف ہیں۔[3] وہ تصوف کے سلسلہ نقشبندیہ کے شیخ اور فقہ حنفی کے مشہور عالم ہیں۔ بام سیف اور وامن میشرم کے ساتھ انھوں نے بنیادی طور پر بھارت کی اقلیتوں کے حقوق کے لیے مختلف سرگرم اقدامات کیے ہیں۔[4][5][6]
سجاد نعمانی سال 1955 میں لکھنؤ، ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد منظور نعمانی ایک عالم دین، صحافی، مصنف اور سماجی کارکن بھی تھے۔ ان کے دادا صوفی محمد حسین ایک کاروباری اور جاگیردار تھے۔[7] نعمانی نے تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی اور دار العلوم ندوۃ العلماء سے سند فراغت حاصل کی۔ بعد میں انھوں نے مدینہ کی مدینہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور قرآنی علوم میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔[8]
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے آئینی حقوق اور مذہبی اقلیتوں کے عقیدے کے تحفظ کے لیے ایک تحریک "دین اور دستور بچاؤ" (مذہب کو بچانے کے آئین) مہم کے عنوان سے ایک تحریک چلائی۔ اس مہم کی قیادت نعمانی نے کی۔آپ نے شعور بیدار کرنے کے لیے پورے ملک کا سفر کیا۔ [9] آپ نے ہندوستانی نوجوانوں کو دہشت گردی کی سرگرمیوں کی طرف راغب ہونے سے روکنے کے لیے حکومت ، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں ، مذہبی اسکالروں اور میڈیا کے ساتھ مشترکہ اقدام پر زور دیا۔ [10] سجاد نعمانی نے بام سیف اور عیسائیوں ، سکھوں ، لنگایاٹ (کرناٹک) اور متعدد قبائلی برادریوں جیسے مذاہب کے علما کے ساتھ مل کر یکساں سول کوڈ کے خلاف مہم چلائی۔[11]
نعمانی سنی تصوف کے اہم سلسلہ نقشبندی شیخ، عالم اور استادہے۔ یہ سلسلہ نقشبندیہ بہا الدین نقشبندی بخاری سے شروع ہوا اور یہ سلسلسہ حضرت ابوبکر صدیق، کے ذریعہ محمد ؐ سے ملتا ہے۔[12]
خلیل الرحمن سجاد نعمانی خلیفہ و مجاز پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مجددی نے اپنی اصلاحی و دعوت کے لیے بھارت کے صوبہ مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے نیرل میں اپنی خانقاہ قائم کی، جہاں وہ دعوتی خدمات انجام دیتے ہیں۔[13]