تاریخ | 10 جنوری – 7 فروری 1982 |
---|---|
منتظم | آئی ڈبلیو سی سی |
کرکٹ طرز | خواتین ایک روزہ بین الاقوامی (محدود اوور کرکٹ) |
ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ روبن ٹورنامنٹ اور فائنل |
میزبان | نیوزی لینڈ |
فاتح | آسٹریلیا (دوسری بار) |
رنر اپ | انگلینڈ |
شریک ٹیمیں | 5 |
کل مقابلے | 31 |
کثیر رنز | جینیٹ برٹن (391) |
کثیر وکٹیں | لین فلسٹن (23) |
خواتین کرکٹ عالمی کپ، 1982ء، 10 جنوری سے 7 فروری 1982ء تک نیوزی لینڈ میں کھیلا جانے والا بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ تھا۔ نیوزی لینڈ نے پہلی بار خواتین کرکٹ عالمی کپ کی میزبانی کی، یہ خواتین کرکٹ عالمی کپ کا تیسرا مرحلہ تھا، جو بھارت میں پچھلے 1978ء عالمی کپ کے چار سال بعد منعقد ہوا تھا۔
ٹورنامنٹ، میں ٹرپل راؤنڈ روبن طریقہ کار وضع کیا گیا تھا، یہ عالمی کپ طوالت اور میچ کھیلے جانے کی تعداد میں سب سے طویل خواتین کرکٹ عالمی کپ تھا۔ اصل میں میزبانوں کے علاوہ پانچ ٹیموں کو بھی مدعو کیا گیا تھا، لیکن ہالینڈ ٹیم شرکت نہ کر سکی اور ویسٹ انڈیز نے 1981ء میں جنوبی افریقا میں اپارتھائیڈ کے دوران میں جنوبی افریقا کے رگبی یونین کے دورے کی میزبانی کے سلسلے میں نیوزی لینڈ میں احتجاجی مظاہرہ واپس لے لیا۔ ان ٹیموں کی جگہ جامع بین الاقوامی الیون ٹیم نے لے لی۔ آسٹریلیا ایک بھی میچ نہیں ہاری، لانچسٹر پارک کرائسٹ چرچ میں فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر اپنا دوسرا مسلسل ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب ہوا۔
آسٹریلیا[1] | انگلینڈ[2] | بھارت[3] | انٹرنیشنل الیون[4] | نیوزی لینڈ[5] |
---|---|---|---|---|
|
میدان | شہر | جزیرہ | میچ | نقشہ |
---|---|---|---|---|
ایڈن پارک | آکلینڈ | شمالی | 2 | |
کارن وال پارک، آکلینڈ | آکلینڈ | شمالی | 3 | |
سیڈون پارک | ہیملٹن، نیوزی لینڈ | شمالی | 1 | |
پوکیکورا پارک | نیو پلایماؤتھ | شمالی | 3 | |
مکلین پارک | نیپئر، نیوزی لینڈ | شمالی | 1 | |
فٹزہربرٹ پارک | پامرسٹن نارتھ | شمالی | 3 | |
Cooks Gardens | ہوانگانوی | شمالی | 1 | |
بیسن ریزرو | ویلنگٹن | شمالی | 6 | |
ہٹ ریکری ایشن گراؤنڈ | لوئر ہٹ | شمالی | 1 | |
Logan Park | ڈنیڈن | جنوبی | 2 | |
Trafalgar Park | نیلسن، نیوزی لینڈ | جنوبی | 1 | |
کرائسٹ چرچ کالج | کرائسٹ چرچ | جنوبی | 2 | |
یونیورسٹی آف کینٹربری میدان | کرائسٹ چرچ | جنوبی | 3 | |
Dudley Park | رنگیورا | جنوبی | 1 | |
لنکاسٹر پارک | کرائسٹ چرچ | جنوبی | 1 |
پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | RR |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | آسٹریلیا | 12 | 11 | 0 | 1 | 0 | 46 | 3.124 |
2 | انگلینڈ | 12 | 7 | 3 | 2 | 0 | 32 | 2.988 |
3 | نیوزی لینڈ | 12 | 6 | 5 | 1 | 0 | 26 | 2.534 |
4 | بھارت | 12 | 4 | 8 | 0 | 0 | 16 | 2.296 |
5 | انٹرنیشنل الیون | 12 | 0 | 12 | 0 | 0 | 0 | 2.034 |
10 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
10 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
12 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
60 (34.4 اوورز) | |
14 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
111/8 (60 اوورز) | |
14 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
16 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
20 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
100 (58.4 اوورز) | |
21 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
80 (55.4 اوورز) | |
25 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
120/7 (60 اوورز) | |
26 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
31 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
115/7 (60 اوورز) | |
2 February
سکور کارڈ |
ب
|
||
4 February
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
129/7 (60 اوورز) | |
6 February
سکور کارڈ |
ب
|
بین الاقوامی الیون
156 (55.3 اوورز) | |
ٹورنامنٹ کا آغاز 10 جنوری 1982 کو آکلینڈ میں کھیلے گئے دو میچوں سے ہوا۔[6]آسٹریلیائی ٹیم نے بھارت کو 153 رنز سے شکست دی، جو خواتین کے ون ڈے میں ایک نیا ریکارڈ تھا۔[13] دوسرے میچ میں، ایک اور ریکارڈ قائم کیا گیا۔ خواتین کے ون ڈے میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے پہلا ٹائی میچ کھیلا۔[14]
فائنل ٹورنامنٹ کا واحد میچ تھا جو لینکاسٹر پارک، کرائسٹ چرچ میں کھیلا گیا اور 3,000 کے ہجوم کے سامنے ہوا۔[15] ڈکی برڈ مردوں اور خواتین کے ورلڈ کپ کے فائنل میں کھڑے ہونے والے واحد امپائر بن گئے۔[16] انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی۔ انھوں نے اپنی اننگز کے آخری دس اوورز تک آہستہ آہستہ رنز بنائے۔ جان ساؤتھ گیٹ نے 53 رنز کے ساتھ اپنا سب سے زیادہ اسکور بنایا، لیکن آسٹریلیا کی اسپن باؤلنگ کے خلاف بیٹنگ میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔[17] آخری دس اوورز میں، انگلینڈ نے زیادہ وسعت کے ساتھ کھیلا اور آخر کار 151 رنز بنا کر ختم ہو گیا، یعنی آسٹریلیا کو جیتنے کے لیے 152 رنز بنانے ہوں گے۔[18] آسٹریلیا نے اپنے تعاقب میں تین وکٹیں جلد ہی گنوادیں، لیکن کیرن ریڈ اور شیرون ٹریڈریا کے درمیان شراکت داری سے وہ مستحکم رہا۔ اننگز میں دیر سے جین جیکبز اور میری کورنش کی جانب سے تیز اسکورنگ نے آسٹریلیا کو چھ گیندیں باقی رہ کر اپنا ہدف حاصل کرنے میں مدد کی، تین وکٹوں سے فتح حاصل کی اور اس کا دوسرا ورلڈ کپ ٹائٹل۔[17]
انگلینڈ کے جینیٹ برٹن نے ورلڈ کپ کے دوران سب سے زیادہ رنز بنائے، جس نے 391 رنز بنائے، جو انٹرنیشنل الیون کے لین تھامس اور انگلینڈ کے سوسن گوٹ مین کے 383 رنز سے آگے ہیں۔ 374 رنز بنائے۔[19] برٹن نے ٹورنامنٹ کا سب سے زیادہ اسکور بھی بنایا، جب اس نے انٹرنیشنل الیون کے خلاف 138 ناٹ آؤٹ اسکور کیا۔ ٹورنامنٹ کی واحد دوسری سنچری اسی ٹیم کے خلاف آئی: باربرا بیوج کا 101۔[20] مقابلے کی بہترین اوسط انگلینڈ کی راچیل فلنٹ نے 47.83 کے ساتھ حاصل کی اور دو آسٹریلوی کھلاڑیون کی جل کنیر (43.87) اور لین فلسٹن (41.00) رہی۔[21]
گیند بازوں میں، فلسٹن نے سب سے زیادہ (23) وکٹیں حاصل کیں، اس کے بعد نیوزی لینڈ کی جیکی لارڈ نے 22 اور بھارت کی شوبھانگی کلکرنی نے 20 وکٹیں لیں۔[22] لارڈ کے پاس ایک اننگز میں بہترین بولنگ کے اعداد و شمار تھے، جب اس نے ہندوستان کے خلاف چھ وکٹیں حاصل کیں۔ ایک اننگ میں پانچ وکٹیں لینے والی واحد گیند باز فلسٹن تھی، جنھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ایسا کیا، 27 کے عوض پانچ وکٹیں لیں۔[23] کلکرنی کی عالمی کپ میں بہترین بولنگ اوسط تھی، انھوں نے 11.70 پر اپنی وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد فلسٹن (12.00) اور لارڈ (12.40) تھیں۔[24] سب سے زیادہ کفایتی بولر نیوزی لینڈ کے سو براؤن تھے، جنھوں نے فی اوور 1.53 رنز دیے، اس کے بعد آسٹریلیائیوں کی ایک جوڑی کورنش (1.76) اور ڈینائس مارٹن (1.77) تھی۔[25]
کھلاڑی | ٹیم | میچز | اننگز | رنز | اوسط | HS | 100 | 50 |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
Jan Brittin | انگلینڈ | 12 | 12 | 391 | 39.10 | 138* | 1 | 1 |
Lynne Thomas | International XI | 12 | 12 | 383 | 38.30 | 70* | 0 | 2 |
Susan Goatman | انگلینڈ | 13 | 13 | 374 | 34.00 | 83 | 0 | 3 |
Jill Kennare | آسٹریلیا | 9 | 9 | 351 | 43.87 | 98 | 0 | 2 |
Barbara Bevege | نیوزی لینڈ | 10 | 10 | 320 | 32.00 | 101 | 1 | 1 |
Source:ESPNCricinfo[26] |
Player | Team | Mat | Inns | Wkts | Ave | Econ | BBI | SR |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
Lyn Fullston | آسٹریلیا | 12 | 12 | 23 | 12.00 | 2.24 | 5/57 | 32.00 |
Jackie Lord | نیوزی لینڈ | 12 | 11 | 22 | 12.40 | 2.40 | 6/10 | 30.9 |
Shubhangi Kulkarni | بھارت | 12 | 12 | 20 | 11.70 | 2.89 | 3/19 | 24.2 |
Sharmila Chakraborty | بھارت | 12 | 12 | 17 | 13.82 | 2.38 | 4/11 | 34.7 |
Avril Starling | انگلینڈ | 13 | 13 | 16 | 16.68 | 1.86 | 3/7 | 53.6 |
Janet Tedstone | انگلینڈ | 13 | 13 | 16 | 21.68 | 2.24 | 4/17 | 58.0 |
Source:ESPNCricinfo[27] |