![]() | |
تاریخ | 20 جولائی – 1 اگست 1993ء |
---|---|
منتظم | آئی ڈبلیو سی سی |
کرکٹ طرز | خواتین ایک روزہ بین الاقوامی (60 اوور) |
ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ روبن ٹورنامنٹ پلے آف |
میزبان | ![]() |
فاتح | ![]() |
رنر اپ | ![]() |
شریک ٹیمیں | 8 |
کل مقابلے | 29 |
کثیر رنز | ![]() |
کثیر وکٹیں | ![]() ![]() |
خواتین کرکٹ عالمی کپ، 1993ء بین الاقوامی کرکٹ ٹونامنٹ تھا جو انگلینڈ میں 20 جولائی تا 1 اگست 1993ء کو منعقد ہوا۔ اس کی میزبانی دوسری بار انگلینڈ کر رہا تھا، یہ پانچـواں خواتین کرکٹ عالمی کپ تھا اور جو سابقہ خواتین کرکٹ عالمی کپ، 1988ء، آسٹریلیا کے 4 سال بعد منعقد ہوا۔
اس ٹورنامنٹ کا انعقاد بین الاقوامی خواتین کرکٹ کونسل نے کیا اور 60 میچ کھیلے گئے۔ یہ اس وقت تک منسوخ تھا جب تک کہ اسے £ 90,000 کی رقم فاؤنڈیشن آف اسپورٹس اینڈ آرٹ نے نہ دے دی۔[1] انگلستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے دوسری بار عالمی کپ نیوزی لینڈ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کو 67 رن سے فائنل میں شکست دے کر جیت لیا۔ اس بار ریکارڈ 8 ٹیموں نے شرکت کی، جس میں ڈنمارک، بھارت اور ویسٹ انڈیز شامل تھیں جو 1988ء کے عالمی کپ میں شامل نہ ہوئیں۔ ڈنمارک اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں پہلی بار عالمی کپ میں شریک ہوئیں۔[a] انگلینڈ کی کپتان جینیٹ برٹن نے سب سے زیادہ رن، جب کہ کیرن سمتھیز اور نیوزی لینڈ کی کپتان جولی ہیرس نے سب سے زیادہ وکٹیں لیں۔[4][5]
![]() کوچ: پیٹر بیکر |
![]() کوچ: ایرک جول لاسن |
![]() کوچ: روتھ ویسٹ بروک |
![]() کوچ: راجیش نیئر |
---|---|---|---|
![]() کوچ: برینڈن اوبرائن |
![]() |
![]() کوچ: این میک کینا |
![]() کوچ: تھیو کفی |
خواتین عالمی کپ 1993ء کے میچ 25 مختلف میدانوں پر کھیلے گئے (ہر میدان میں ایک ایک میچ ہوا، سوائے ان کے جن کے ساتھ وضاحت کی گئی ہے):
|
ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلا نتیجہ | پوائنٹس | رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
7 | 7 | 0 | 0 | 0 | 28 | 3.202 |
![]() |
7 | 6 | 1 | 0 | 0 | 24 | 3.382 |
![]() |
7 | 5 | 2 | 0 | 0 | 20 | 3.147 |
![]() |
7 | 4 | 3 | 0 | 0 | 16 | 2.544 |
![]() |
7 | 2 | 5 | 0 | 0 | 8 | 2.607 |
![]() |
7 | 2 | 5 | 0 | 0 | 8 | 2.270 |
![]() |
7 | 1 | 6 | 0 | 0 | 4 | 1.926 |
![]() |
7 | 1 | 6 | 0 | 0 | 4 | 1.791 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
افتتاحی تقریب کا آغاز اوول میں 13 جولائی کو سر کولن کاؤڈرے، صدر نشین بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کیا.[15]
20 جولائی
اسکور کارڈ |
ب
|
||
20 جولائی
اسکور کارڈ |
ب
|
||
20 جولائی
اسکور کارڈ |
ب
|
||
24 جولائی
اسکور کارڈ |
ب
|
||
24 جولائی
اسکور کارڈ |
ب
|
||
سب سے زیادہ رن بنانے والی کھلاڑی اس جدول میں درج ہیں، درجہ بندی بلحاظ بلے بازی اوسط کے ہے۔
کھلاڑی | ٹیم | رن | اننگ | اوسط | ہائی ایس | 100 | 50 |
---|---|---|---|---|---|---|---|
جینیٹ برٹن | ![]() |
410 | 8 | 51.25 | 104 | 2 | 1 |
کیرول ہوجز | ![]() |
334 | 8 | 47.71 | 113 | 2 | 0 |
ہیلن پلمر | ![]() |
242 | 7 | 34.57 | 118 | 1 | 1 |
ساندھیا اگروال | ![]() |
229 | 7 | 45.80 | 58* | 0 | 2 |
ڈیبی ہاکلے | ![]() |
229 | 8 | 45.80 | 53* | 0 | 1 |
ماخذ: کرکٹ آرکیو
سب سے زیادہ وکٹ لینے والی کھلاڑی اس جدول میں درج ہیں، درجہ بندی بلحاظ گیند بازی اوسط کے ہے۔
کھلیے | ٹیم | اوور | وکٹ | اوسط | ایس آر | اکانومی | بی بی ائی |
---|---|---|---|---|---|---|---|
کیرن سمتھیز | ![]() |
77.0 | 15 | 7.93 | 30.80 | 1.54 | 3/6 |
جولی ہیرس | ![]() |
77.3 | 15 | 9.33 | 31.00 | 1.80 | 3/5 |
گیلین سمتھ | ![]() |
58.2 | 14 | 9.50 | 25.00 | 2.28 | 5/30 |
ڈیانا ایڈلجی | ![]() |
75.3 | 14 | 10.35 | 32.35 | 1.92 | 4/12 |
کلیئر الزبتھ ٹیلر | ![]() |
87.5 | 14 | 11.42 | 37.64 | 1.82 | 4/13 |
ماخذ: کرکٹ آرکیو