خواجہ عبدالغنی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 جولائی 1813ء بیگم بازار |
وفات | 24 اگست 1896ء (83 سال) احسن منزل |
شہریت | برطانوی ہند |
اولاد | خواجہ احسان اللہ |
مناصب | |
نواب ڈھاکہ | |
برسر عہدہ 24 اگست 1854 – 24 اگست 1896 |
|
درستی - ترمیم |
نواب بہادر سر خواجہ عبد الغنی میاں KCSI (1813–1896) وہ پہلے نواب ڈھاکہ تھے، جن کا اعتراف برطانوی راج نے بھی کیا۔ انھوں نے پنچائت کا نظام، گیس لائٹ، پانی کی فراہمی کا نظام، اخبار اور چڑیا گھر متعارف کرایا۔ انھوں نے احسن منزل بنائی جو ڈھاکہ کے نواب خاندان کی جائے رہائش ہے۔ انھوں نے وکٹوریہ پارک ڈھاکا بنایا، جو دلکشا اور شاہ باغ میں واقع ایک باغ ہے۔ اس باغ میں ہر طرح کے سالانہ تہوار اور تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ اس باغ میں بولی کیلا کی تقریب، زرعی اور صنعتی نمائشیں اور عیسوی نئے سال کی تقریبات شامل ہیں۔ انھوں نے بک لینڈ بند بھی بنایا اور ڈھاکا کے ہستپال میں پہلی بار خواتین کا وارڈ قائم کیا۔ وہ ڈھاکا میونسپلٹی کے بانی کمشنر بھی ہیں۔
1866 میں نواب عبد الغنی نے موتی جھیل تھانہ کے نزدیک ای ایف سمتھ سے زمین خریدی اور اپنے بیٹے خواجہ احسن اللہ کے لیے ایک باغ بنایا۔ اس باغ کا نام دلکشا رکھا گیا۔ بعد میں ایک امریکی زمین دار مانوک (Manuk) سے مزید زمین خرید کر اس باغ کو مزید بڑا کیا گیا۔ مانوک کا نام اب بھی صدر بنگلہ دیش کی سرکاری رہائش گاہ بنگلا بھان پر درج ہے۔ یہ مانوک ہاؤس اس زمین کا حصہ ہے برطانوی گورنر جنرل ہند نے ڈھاکا نواب خاندان سے خریدا تھا۔
عبد الغنی ”ویکلی ڈھاکا نیوز“ کے اولین مالکان (1856–1858) میں سے ایک تھے۔ ویکلی ڈھاکا نیوز، ڈھاکا سے شائع ہونے والا پہلا انگریزی اخبارتھا۔ اسے Alenzander R. Forbes بطور planters' journal ایڈٹ کرتے تھے۔ یہ ڈھاکا میں 1856 میں قائم ہونے والے ڈھاکا نیوز پریس سے شائع ہوتا تھا۔
عبد الغنی نے پہلی بار ڈھاکا کے تھیٹر سٹیج پر خواتین فنکاروں کو متعارف کرایا۔1876 میں انھوں نے ممبئی جو اس وقت بومبے تھا، سے تھیٹر کو ہندی زبان میں دو ڈرامے کرنے کے لیے بلایا۔ اس میں تین بہنیں انو بائی، نانو بائی اور نوابن بائی بھی تھیں۔
خواجہ عبدالغنی
| ||
ماقبل Nawab Khwaja Alimullah
|
نواب ڈھاکہ 1846–1896 |
مابعد Nawab Sir Khwaja Ahsanullah
|