دردانہ بٹ | |
---|---|
دردانہ بٹ | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 مئی 1938ء لاہور |
وفات | 12 اگست 2021ء (83 سال) کراچی |
قومیت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکارہ |
کارہائے نمایاں | "ففٹی ففٹی"، "آنگن ٹیڑھا"، "رسوائی"، "انتظار"، "تنہائیاں" میں کردار |
![]() |
IMDB پر صفحہ |
درستی - ترمیم ![]() |
دردانہ بٹ (ولادت: 9 مئی 1938ء - وفات: 12 اگست 2021ء) ایک پاکستانی اداکارہ تھیں۔ وہ "رسوائی"، "انتظار" اور "رانی" ڈراموں میں اپنے کرداروں کے لیے جانی جاتی تھیں۔ وہ بی بی کی حیثیت سے "تنہایاں" اور "تنہایاں نئے سلسلے" ڈراموں میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں۔[1][2][3]
دردانہ 9 مئی 1938ء کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے کینیئرڈ کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی، بعد میں وہ یونیورسٹی آف ٹولیڈو چلی گئیں جہاں انھوں نے اوہائیو ایجوکیشنل ایڈمنسٹریشن میں پی ایچ ڈی کی۔ [4][5] تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نے اداکاری کا آغاز کیا، جہاں وہ کمرشل اور ماڈلنگ میں شامل ہوئیں جو انھوں نے پی ٹی وی چینل پر مختصر طور پر کی۔ [6] انھوں نے تھیٹر میں بھی کام کیا جہاں ایک ہدایت کار نے انھیں مزاحیہ ڈرامے میں اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ انھوں نے اس کردار کو قبول کر لیا اور جلد ہی انھوں نے پی ٹی وی چینل پر بہت سارے ڈرامے کیے۔ ان کی فطری اداکاری اور اظہار خیالات کی وجہ سے ان کی تعریف کی گئی۔[7] 1978ء میں انھوں نے معین اختر کے ساتھ مذاحیہ پروگرام، "ففٹی ففٹی" میں ایک کردار کیا تھا، یہ پروگرام، 1984ء میں ختم ہوا، انھیں ناظرین کی طرف سے بہت زیادہ پزیرائی ملی اور وہ سامعین میں خوب مشہور ہوگئیں۔ [8] پھر 1980ء میں انھوں نے ڈراما آنگن ٹیڑھا میں سلطانہ صاحبہ کا جذباتی کردار کردار ادا کیا جس کی وجہ سے انھیں داد ملی۔[9] انھوں نے معین اختر کے ساتھ دوبارہ، 1982 میں مذاحیہ ڈراما "نوکر کے آگے چاکر" میں کام کیا۔[10] 1985ء میں انھیں ڈراما "تنہایاں" میں آفر ملی جسے انھوں نے مرینہ خان، شہناز شیخ اور بدر خلیل کے ساتھ قبول کیا، اس ڈراما میں انھوں نے بی بی کا کردار ادا کیا جو مرکزی کردار کے لیے ایک ماں کی شخصیت ہے جو ایک حادثے میں اپنے والدین کو کھو گئی تھی۔ ڈراما کامیاب رہا اور کاسٹ کے ساتھ ان کی صلاحیتوں کے لیے پہچانا گیا۔[11][12][13][14][15]
سال | عنوان | کردار | نیٹ ورک |
---|---|---|---|
1978–1984 | ففٹی ففٹی | صفیہ | پی ٹی وی |
1980 | آنگن ٹیڑھا | سلطانہ صاحبہ | پی ٹی وی |
1982 | نوکر کے آگے چاکر | طاہرہ بیگم | پی ٹی وی |
1985 | تنہائیاں | بی بی | پی ٹی وی |
2008 | رانی | رانی کی ماں | پی ٹی وی |
2011 | چھوٹی سی کہانی | اماں بی | پی ٹی وی |
2011 | ڈگڈگی | اشرف کی ماں | اے آر وائی ڈیجیٹل |
2011 | میرا نصیب | نازیہ کی آنٹی | ہم ٹی وی |
2011 | محبت روٹھ جائے تو | سسٹر ورونیکا | ہم ٹی وی |
2011 | پھر چاند پہ دستک | معصومہ | ہم ٹی وی |
2012–2013 | تنہائیاں نئے سلسلے | بی بی | پی ٹی وی |
2016 | مذاق رات | بذات خود | دنیا نیوز |
2016 | انتظار | زویا کی ماں | اے پلس ٹی وی |
2017 | میرے چھوٹے میاں | امں جان | ایکسپریس انٹرٹینمنٹ |
2017 | تھوڑی سی وفا | سیمل کی دادی | ہم ٹی وی |
2017 | بیگانگی' | سندس | اے پلس ٹی وی |
2017 | رانی نوکرانی | شازیہ | ایکسپریس اننٹرٹینمنٹ |
2019 | شریف شو مبارک ہو | بذات خود | جیو ٹی وی |
2019–2020 | رسوائی | امں | آے آر وائی ڈیجیٹل |
سال | عنوان | کردار |
---|---|---|
2016 | ہجرت | نانی[16][17] |
2016 | عشق پازیٹو | راجو کی ماں[18] |
2017 | بالو ماہی | ماہی کی ماں |
2018 | دل دیاں گلاں | رانیہ کی دادی |
2019 | خشک پتے | فرحت العین |
2019 | پرے ہٹ لو | اماں جان[19][20] |
2018ء میں بہترین معاون اداکارہ کا لکس اسٹائل ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئیں، [21][22][23] انھیں 1985 میں بہترین ٹی وی اداکارہ کا ایوارڈ بھی ملا تھا۔ 2009ء میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا،
وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں، حال ہی میںکورونا وائرس کا شکار ہوئی تھیں، بعمر 83 برس 12 اگست 2021ء کو وفات پائی، [24]