ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | راجیو رمیش کلکرنی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | بمبئی (اب ممبئی، مہاراشٹرا، بھارت | 25 ستمبر 1962|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا تیز گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 175) | 15 اکتوبر 1986 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 11 فروری 1987 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 46) | 17 دسمبر 1983 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 26 مارچ 1987 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 6 مارچ 2006 |
راجیو رمیش کلکرنی (پیدائش: 25 ستمبر 1962ء بمبئی، مہاراشٹر) ایک سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی ہیں ۔ انھوں نے بمبئی کے لیے ایک تیز رفتار اور سوئنگ باؤلر کے طور پر مقامی کرکٹ کھیلی۔ [1] انھوں نے 83 –1982ء میں رانجی ٹرافی کے سیمی فائنل میں 111 رنز کے عوض 8 وکٹیں حاصل کیں اور دسمبر 1983ء میں اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔
انھیں اکتوبر 1986ء میں اپنے آبائی شہر بمبئی میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سے کچھ دیر پہلے بلایا گیا تھا، جہاں انھوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔ انھوں نے فروری 1987ء میں پاکستان کے خلاف مزید دو ٹیسٹ کھیلے لیکن ان کا ٹیسٹ کیریئر ان 3 میچوں کے بعد ختم ہو گیا۔ انھوں نے اپنے 10 ون ڈے میں سے آخری میچ بھی پاکستان کے خلاف مارچ 1987ء میں کھیلا۔ انھیں 1990ء کے ایشیا کپ میں ہندوستانی ایشیا کپ اسکواڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن انھوں نے کوئی میچ نہیں کھیلا۔ کلکرنی، جسے 'تھومو' کے نام سے جانا جاتا ہے، 80ء کی دہائی کا تیز ترین ہندوستانی بولر سمجھا جاتا ہے اور سچن ٹنڈولکر نے ٹام آلٹر کے ساتھ اپنے پہلے انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کیا تھا۔ انھوں نے 1993ء میں فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی اور ان کا کھیلوں کے سامان کا کاروبار ہے۔ انھوں نے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کی تشکیل کردہ کرکٹ امپروومنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ [2] [3]