رانا محمد اقبال خان

رانا محمد اقبال خان
اسپیکر ایوانِ پنجاب
مدت منصب
2013ء – تا حال
صدر آصف علی زرداری
ممنون حسین
وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو(نگران)
نواز شریف
مدت منصب
2008ء2013
صدر پرویز مشرف
محمد میاں سومرو(قائم مقام)
آصف علی زرداری
وزیر اعظم شوکت عزیز
محمد میاں سومرو(نگران)
یوسف رضا گیلانی
راجہ پرویز اشرف
معلومات شخصیت
پیدائش 20 اپریل 1945ء (79 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کرنال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل سانچہ:رانگڑ
مذہب سنی مسلمان
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رانا محمد اقبال خان ایک منجھے ہوئے سیاست دان اور جاگیردار ہیں۔ وہ صوبائی ایوانِ پنجاب کے مکلم (اسپیکر) رہے،

پیدائش

[ترمیم]

آپ ایک راجپوت رانگڑ رانا پھول محمد خاں کے ہاں 20 اپریل 1945ء کو گاؤں گم تھلہ گڑھو، تحصیل پیہووا، ضلع کرنال (اب ،ضلع کروکشیتر ) میں پیدا ہوئے۔[1]

تعلیم

[ترمیم]

انھوں نے ابتدائی تعلیم بھائی پھیرو (اب پھول نگر ) سے حاصل کی۔ اس نے گورنمنٹ سے گریجویشن کی۔ 1968ء میں اسلامیہ کالج سول لائنز سے انھوں نے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے 1971ء میں ہارورڈ لا اسکول سے بیچلر آف لاز کی ڈگری حاصل کی ۔

وکالت

[ترمیم]

خان پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں۔ انھوں نے 1975ء سے 1976ء تک چونیاں تحصیل بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں

سیاسی کیریئر

[ترمیم]

خان نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1979ء سے 1983ء تک یونین کونسل پھول نگر کے چیئرمین کے طور پر کیا۔ وہ 1983ء سے 1987ء تک ضلع کونسل قصور کے وائس چیئرمین اور 1987ء سے 1993ء تک چیئرمین ضلع کونسل قصور رہے

وہ 1993ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 149 (قصور) سے پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل-این) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ۔ انھوں نے 31,457 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (جے) (پی ایم ایل-جے) کے امیدوار ملک مہر دین کو شکست دی

وہ 1997ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 149 (قصور) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ۔ انھوں نے 35,049 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ جے کے امیدوار کو شکست دی۔ پنجاب اسمبلی کے ارکان کی حیثیت سے اپنے دور میں انھوں نے پنجاب کے صوبائی وزیر برائے لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 1997ء اور 1999ء کے درمیان پنجاب کے صوبائی وزیر جنگلات، جنگلی حیات، ماہی پروری اور سیاحت بھی رہے۔

انھوں نے 2002ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 184 (قصور-X) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 20488 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ق) (پی ایم ایل-ق) کے امیدوار رانا سرفراز احمد خان سے نشست ہار گئے۔

وہ 2008ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 184 (قصور-X) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ۔ انھوں نے 27,689 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار رانا سرفراز احمد خان کو شکست دی۔ اپریل 2008ء میں وہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوئے جہاں وہ 2013 تک خدمات انجام دیتے رہے ۔

اکتوبر 2008ء میں وہ پنجاب کے قائم مقام گورنر بن گئے ۔ 2011ء میں، وہ سلمان تاثیر کے قتل کے بعد بھی پنجاب کے قائم مقام گورنر بنے

وہ 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 184 (قصور-X) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ۔ جون 2013 میں، وہ 297 ووٹ حاصل کرنے کے بعد پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے طور پر دوبارہ منتخب ہوئے

2015ء میں، محمد سرور کے استعفیٰ کے بعد خان کو پنجاب کا قائم مقام گورنر مقرر کیا گیا تھا ۔

نومبر 2017ء میں، وہ 2008ء سے 2018ء تک دو اسمبلیوں کی مکمل مدت پوری کرنے والے پنجاب اسمبلی کے پہلے سپیکر بن گئے اور مسلسل نو سال سے زائد عرصے تک اس عہدے پر رہنے کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے سپیکر بن گئے۔

وہ 2018ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ PP-181 (قصور-VIII) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ۔

16 اگست 2018ء کو ان کی جگہ چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی کا سپیکر مقرر کیا گیا

پیدائش

[ترمیم]

آپ ایک راجپوت رانگڑ رانا پھول محمد خاں کے ہاں 20 اپریل 1945ء کو گاؤں گم تھلہ گڑھو، تحصیل پیہووا، ضلع کرنال (اب ،ضلع کروکشیتر ) میں پیدا ہوئے۔[2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "پیدائش"۔ ایوانِ پنجاب۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر2017 
  2. "پیدائش"۔ ایوانِ پنجاب۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر2017