رقیب الحسین

رقیب الحسین
 

معلومات شخصیت
پیدائش 7 اگست 1964ء (60 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ناگاؤں   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رقیب الحسین (پیدائش 7 اگست 1964ء) ، ایک ہندوستانی سیاست دان ہیں۔ وہ 2021ء سے آسام قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

کیریئر

[ترمیم]

وہ 2001ء سے انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کے لیے آسام قانون ساز اسمبلی میں سماگوری حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انھوں نے 2002ء سے 2006ء تک ترون گوگوئی حکومت میں وزیر مملکت برائے داخلہ (جیل اور ہوم گارڈز)، بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ، پاسپورٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] [2] [3] [4] [5] [6] انھوں نے 2004 ءسے 2006ء تک ترون گوگوئی حکومت میں وزیر مملکت، داخلہ، سیاسی، پاسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پرنٹنگ اور سٹیشنری، حکومت آسام کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

انھوں نے 2011 ءسے 2016ء تک ترون گوگوئی کی وزارت میں جنگلات اور ماحولیات اور پنچایت اور دیہی ترقیات، آسام حکومت کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 2006ء سے 2011ء تک ترون گوگوئی حکومت میں ماحولیات اور جنگلات، سیاحت، اطلاعات اور تعلقات عامہ، پرنٹنگ اور سٹیشنری کے وزیر رہے۔ حسین آسام اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری تھے۔ 2015ء میں وہ آل انڈیا کیرم فیڈریشن کے صدر بنے۔ [7]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Who's Who"۔ assamassembly.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2021 
  2. "Rakibul Hussain(Indian National Congress(INC)):Constituency- SAMAGURI(NAGAON) – Affidavit Information of Candidate"۔ myneta.info۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2021 
  3. "Assam Legislative Assembly – 11th Assembly, Members 2001–2006"۔ assamassembly.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2021 
  4. "Assam Legislative Assembly – Members 2006–2011"۔ assamassembly.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2021 
  5. "Assam Legislative Assembly – Members of Current Assembly"۔ assamassembly.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2021 
  6. "Rakibul Hussain | Assam Assembly Election Results Live, Candidates News, Videos, Photos"۔ News18۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2021 
  7. "Delhi High Court restores Carrom Federation"۔ The Hindu۔ 31 August 2017