روبینہ سہگل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | 27 اگست 2021ء |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کولمبیا |
درستی - ترمیم |
روبینہ سہگل ایک پاکستانی نسائیت پسند اسکالر اور ماہر تعلیم ہے۔وہ انگریزی اور اردو میں متعدد کتابیں تصنیف اور مقالات لکھ چکی ہیں۔ اس کا علمی کام صنف، تعلیم، قوم پرستی، ریاست، نسل، مذہبی بنیاد پرستی، دہشت گردی، حقوق نسواں اور انسانی حقوق کے موضوعات کی کھوج کرتا ہے۔وہ ویمن ایکشن فورم کی سینئر ممبر اور اجوکا تھیٹر گروپ کی شریک بانی ہیں۔
روبینہ نے یونیورسٹی آف روچیسٹر سے تعلیم میں پی ایچ ڈی کی ہے اور کولمبیا یونیورسٹی سے ترقیاتی نفسیات میں ایم اے کیا تھا۔ وہ پاکستان کے کنیئرڈ کالج برائے خواتین سے پڑھی ہوئی ہیں۔[1]
سہگل نے صنف، قوم پرستی، شناخت کے موضوعات پر مختلف کتابیں تصنیف کیں۔ ان کی کتاب 'پاکستان منصوبہ: قوم اور شناخت کے بارے میں ایک نسائیتی تناظر'، سرسید احمد خان اور ایم اے جناح سے لے کر ضیاء الحق تک نظریہ پاکستان کی غیر مستحکم نسخے، بے صنفی کے ذریعہ اس کے بہت سے، اکثر متضاد، احاطے اور مفروضوں پر سوال اثھاتی ہے۔[2]
اس کا علمی کام مختلف قومی اور بین الاقوامی تحقیقی جرائد میں شائع ہوا ہے۔ ڈاکٹر سہگل کی تصنیفات متنوع موضوعات پر پھیلی ہوئی ہیں، جن میں نسائیت، [3] نسوانیت، [4][5] مذہب سے لے کر تعلیمی گفتگو میں صنف، قوم پرستی اور دہشت گردی کا انسداد شامل ہیں۔[6] علمی اور صحافتی کامون میں بھی اس کے کام کا وسیع پیمانے پر حوالہ دیا گیا ہے۔ ان کی کتابیں پاکستان میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعہ انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ نصاب کے لیے تجویز کی گئی ہیں۔[7]