روسی سائبر دفاع | |
---|---|
Российская киберзащита | |
فائل:Emblem of the Russian Armed Forces.svg روسی مسلح افواج کا نشان | |
فعال | 2014–موجودہ |
ملک | روس |
تابعدار | روسی فیڈریشن |
شاخ | روسی مسلح افواج |
قسم | سائبر دفاع |
فوجی چھاؤنی /ایچ کیو | ماسکو |
نصب العین | |
کمان دار | |
موجودہ کمان دار | روسی وزارت دفاع |
طغرا | |
روسی سائبر دفاع کا جھنڈا | فائل:Flag of the Armed Forces of the Russian Federation.svg |
روسی سائبر دفاع (روسی: Российская киберзащита) روس کی دفاعی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔ سائبر دفاع کو قومی سلامتی اور ملکی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ روس نے سائبر اسپیس میں اپنی خود مختاری کو برقرار رکھنے کے لیے سائبر دفاع کے شعبے میں مختلف اقدامات کیے ہیں۔
سائبر دفاع کی ضرورت سرد جنگ کے دوران محسوس کی گئی، جب سوویت یونین نے اپنی سائبر دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے پر کام شروع کیا۔ سرد جنگ کے بعد، روس نے اپنی سائبر دفاعی حکمت عملی کو مزید بہتر بنایا اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنایا تاکہ بین الاقوامی سائبر حملوں کے خلاف موثر اقدامات کیے جا سکیں۔[1]
روسی سائبر دفاع کی نگرانی اور عملدرآمد کے لیے مختلف ادارے اور تنظیمیں موجود ہیں:
روس نے سائبر حملوں کے خلاف موثر اقدامات کرنے کے لیے مختلف حکمت عملیوں کو اپنایا ہے۔ ان میں سائبر حملوں کا پتہ لگانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، سائبر حملوں کی روک تھام کے لیے عالمی تعاون اور سائبر اسپیس میں دفاعی صلاحیتوں کی ترقی شامل ہیں۔[3]
روسی سائبر دفاع بین الاقوامی سطح پر بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ روس نے مختلف ممالک کے ساتھ سائبر دفاع کے میدان میں تعاون کو فروغ دیا ہے تاکہ عالمی سائبر سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔[4]
اگرچہ روس نے سائبر دفاع کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے، لیکن اس کے سامنے اب بھی مختلف چیلنجز موجود ہیں۔ ان میں عالمی سائبر حملوں کا بڑھتا ہوا خطرہ، سائبر اسپیس میں نئے حملے کے طریقے اور سائبر حملوں کے نتائج کو کم کرنے کی ضرورت شامل ہے۔[5]