رچرڈ لیوی

رچرڈ لیوی
ذاتی معلومات
مکمل نامرچرڈ ارنسٹ لیوی
پیدائش (1988-01-14) 14 جنوری 1988 (عمر 36 برس)
جوہانسبرگ, ٹرانسوال صوبہ, جنوبی افریقہ
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹی20 (کیپ 48)17 فروری 2012  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹی2023 دسمبر 2012  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
ٹی20 شرٹ نمبر.88
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2005–2017مغربی صوبے کی کرکٹ ٹیم
2005–2018کیپ کوبراز (اسکواڈ نمبر. 88)
2012ممبئی انڈینز
2012سمرسیٹ کاؤنٹی کرکٹ کلب
2013–2021نارتھمپٹن شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب
2017سلہٹ سن رائزرز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس لسٹ اے ٹوئنٹی20
میچ 13 106 140 222
رنز بنائے 236 5,722 4,614 5,575
بیٹنگ اوسط 21.45 36.21 36.61 27.87
100s/50s 1/1 10/32 8/29 3/35
ٹاپ اسکور 117* 168 166 117*
کیچ/سٹمپ 4/– 89/– 44/– 59/–
ماخذ: کرک انفو، 10 فروری 2022

رچرڈ ارنسٹ لیوی (پیدائش:14 جنوری 1988ء) ایک انگریز-جنوبی افریقی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ انھوں نے سری لنکا میں 2006ء انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں کھیلا۔ [1] وہ اس وقت مغربی صوبے ، کیپ کوبراز اور نارتھمپٹن شائر کے لیے کھیلتا ہے۔ اس نے کیپ ٹاؤن کے وائنبرگ بوائز ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور 2005ء میں کرکٹ کے لیے اعزاز حاصل کیا ۔[2] لیوی کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے۔ [3]

بین الاقوامی کیریئر

[ترمیم]

2012ء کے دوران لیوی نے جنوبی افریقہ کے لیے 13 بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے۔ اس نے ہیملٹن کے سیڈن پارک میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے دوسرے میچ میں 117* کا سب سے زیادہ سکور کیا۔ انھوں نے کرس گیل کے ساتھ ایک ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ [4] [5] اس کو برینڈن میک کولم نے 21 ستمبر 2012ء کو پیچھے چھوڑ دیا جب انھوں نے سری لنکا کے پالکیلے میں بنگلہ دیش کے خلاف 123 رنز بنائے۔ وہ سیڈن پارک میں ٹی 20 آئی سنچری بنانے والے واحد بلے باز بھی تھے۔ لیوی نے اس کے بعد سے بین الاقوامی کرکٹ میں جدوجہد کی ہے جس کی ایک وجہ بنیادی طور پر لیگ سائیڈ بلے باز ہونے اور سپن باؤلنگ کے خلاف کمزور ہونے کی وجہ سے اور جنوبی افریقہ کی ٹیم سے باہر ہو گئے ہیں۔ [6]

اوورسیز کرکٹ

[ترمیم]

اس کے علاوہ 2012ء کے دوران وہ آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز کے لیے کھیلے۔ مبینہ طور پر اسے $400,000 میں سائن کیا گیا تھا۔ [7] اسی سال بعد میں وہ سمرسیٹ کے لیے فرینڈز لائف ٹوئنٹی 20 مقابلے میں کھیلے، سیمی فائنل تک پہنچے۔ 2013ء کے لیے اس نے نارتھنٹس کے لیے ٹوئنٹی 20 میچوں کے لیے معاہدہ کیا [8] اور انھیں بڑی کامیابی ملی۔ 13 میچوں میں انھوں نے 360 رنز بنائے جس میں ایک سنچری اور 2 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ایک بار پھر وہ فائنل کے دن پہنچے اور سیمی فائنل میں ایسیکس کے خلاف فتح میں صرف 35 گیندوں پر 57 رنز بنائے اور فائنل میں سرے کے خلاف فتح میں بھی کھیلا۔ اگلے سیزن میں وہ 20 اور 50 اوور دونوں میچوں میں کھیلنے کے ارادے کے ساتھ نارتھنٹس میں واپس آئے [9] لیکن نارتھنٹس کے دستے میں متعدد زخمی ہونے کے بعد اس نے 4 اول درجہ میچز بھی کھیلے۔ 2015ء اور 2016ء کے لیے اس نے نارتھنٹس کے لیے ہر طرح کی کرکٹ کھیلی۔ وہ ان دونوں سیزن میں ٹوئنٹی 20 فائنل کے دن واپس آئے۔ 2015ء میں اس نے سیمی فائنل میں واروکشائر کے خلاف 46 گیندوں پر 63 رنز بنائے [10] لیکن فائنل میں ہارنے والی ٹیم پر ختم ہوئے۔ 2016ء میں وہ فائنل میں ڈرہم کو ہرا کر فاتح ٹیم میں ایک بار پھر شامل تھے۔ [11]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Players and Officials - Richard Levi"۔ CricInfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2007 
  2. Levi keeps feet on ground News24
  3. "Cricket: Glamorgan set to sign Richard Levi"۔ WalesOnline (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2021 
  4. "Richard Levi blasts Black Caps off park in second T20"۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2012 
  5. "Richard Levi hits fastest Twenty20 international century"۔ BBC۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2012 
  6. Firdose Moonda۔ "Opening a worry for South Africa"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2016 
  7. "Levi paid R26 000 per run"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 فروری 2012 
  8. "Levi to join Northamptonshire for Friends Life t20"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2016 
  9. George Dobell۔ "Wakely injury blow to Northants"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2016 
  10. George Dobell۔ "Willey the inspiration as Northants reach final"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2016 
  11. Will MacPherson (20 August 2016)۔ "Josh Cobb steers Northants over line to win NatWest T20 Blast against Durham"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2016