سائرہ افضل تارڑ | |
---|---|
مناصب | |
رکن چودہویں قومی اسمبلی پاکستان | |
رکنیت سنہ 1 جون 2013 |
|
حلقہ انتخاب | حلقہ این اے۔102 |
پارلیمانی مدت | چودہویں قومی اسمبلی |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 جون 1966ء (58 سال) حافظ آباد |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
سائرہ افضل تارڑ ایک پاکستانی سیاست دان ہے۔
سائرہ افضل 7 جون 1966ء کو پنجاب کے حافظ آباد میں پیدا ہوئیں۔[1][2]
جنھوں نے اگست 2017ء سے مئی 2018ء تک عباسی کابینہ میں نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 2013ء سے 2017ء تک نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن ۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی رہنما ، وہ 2008ء سے مئی 2018ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن رہی تھیں۔
تارڑ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 102 (حافظ آباد-I) سے پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل-این) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے ۔
وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ NA-102 (حافظ آباد-I) سے مسلم لیگ ن کی امیدوار کے طور پر دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں ۔
جون 2013ء میں انھیں وزیر اعظم نواز شریف کی کابینہ میں وزیر مملکت برائے صحت مقرر کیا گیا انھوں نے جولائی 2017ء میں وزارتی عہدہ سنبھالنا چھوڑ دیا تھا جب پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد وفاقی کابینہ کو توڑ دیا گیا تھا ۔
اگست 2017ء میں شاہد خاقان عباسی کے پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد ، انھیں عباسی کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا ۔ انھیں نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی وفاقی وزیر مقرر کیا گیا۔ 31 مئی 2018ء کو قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے پر تحلیل ہونے پر، تارڑ نے وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کا عہدہ چھوڑ دیا۔ مارچ 2018ء میں، انھیں پاکستان کے صدر ممنون حسین کی جانب سے ان کی عوامی خدمات کے لیے ستارہ امتیاز سے نوازا گیا،