سر سکھ کی دیوار، ٹیکسلا | |
متناسقات | 33°46′21″N 72°50′53″E / 33.772600°N 72.847922°E |
---|---|
قسم | Settlement |
تاریخ | |
قیام | late 1st century C.E. |
متروک | mid 5th century C.E. |
ثقافتیں | گندھارا |
رسمی نام | Taxila |
معیار | iii, iv |
نامزد | 1980 |
حوالہ نمبر | 139 |
سرسکھ ایک قدیم شہر کے باقیات ہیں جو ٹیکسلا، پاکستان کے کھنڈر کا حصہ ہے۔
سرسکھ شہر کشن بادشاہ کنشکا نے 80 عیسوی میں تعمیر کیا۔ یہ ٹیکسلا کے شہروں میں سے سب سے آخری شہر ہے۔ کشن حکمرانوں نے فتح کے بعد سرکپ کے پرانے شہر کو ترک کر کے لنڈی نالہ کی دوسری جانب نیا شہر آباد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔[1] شہر کی فصیل قریبا 5 کیلومیٹر لمبی ہے اور قریبا 4ء5 میٹر چوڑی ہے۔ یہ فصیل 2300x1000 میٹر رقبہ کے گرد بنائی گئی ہے اور وسطی ایشیا کے طرز تعمیر کے مطابق ہے۔ جب پانچویں صدی عیسوی کے آخر میں سفید ہن قوم نے پنجاب پر قبضہ کیا تو سرسکھ کا شہر متروک ہو گیا۔ سرسکھ کے شمال مشرق میں ہارو دریا بہتا ہے جبکہ جنوب میں لنڈی نالہ موجود ہے۔
اس شہر کی کھدائی ایک محدود پیمانے پر 1915ء - 1916ء میں ہوئی۔ مزید کام پانی کی بلند سطح کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔ 1980ء میں ان کھنڈر کو یونیسکو کی عالمی ورثہ کی لسٹ میں ٹیکسلا کے تحت شامل کیا گیا۔[2]
شہر کی فصیل بڑے بڑے پتھروں سے بنائی گئی ہے جن کے بیچ میں چھوٹے پتھر استعمال ہوئے ہیں۔ باہر والی طرف سے یہ فصیل حیرت انگیز حد تک ہموار ہے۔ شائد اس لیے کہ دشمن اس پر آسانی سے نہ چڑھ سکیں۔ فصیل میں کچھ فاصلے پر برج نما جگہیں بنائی گئی ہیں جن میں تیر اندازوں کے لیے کھڑکیاں نبی ہوئی ہیں۔
ویکی ذخائر پر سرسکھ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |