سلیم اللہ خان (عالم دین) | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1921ء مظفر نگر |
||||||
وفات | 15 جنوری 2017ء (95–96 سال) کراچی |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
اولاد | مولانا عادل خان | ||||||
مناصب | |||||||
صدر نشین (6 ) | |||||||
برسر عہدہ 8 جون 1989 – 15 جنوری 2017 |
|||||||
در | وفاق المدارس پاکستان | ||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | دار العلوم دیوبند | ||||||
استاذ | سیّد عبدالحق نافع کاکاخیل | ||||||
تلمیذ خاص | ڈاکٹر مولانا منظور احمد مینگل ، محمد تقی عثمانی ، نظام الدین شامزئی | ||||||
پیشہ | عالم | ||||||
ملازمت | جامعہ فاروقیہ | ||||||
درستی - ترمیم |
شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان (پیدائش: 25 دسمبر 1921ء – وفات: 2017ء) پاکستان کے معروف دینی عالم، محدث اور جامعہ فاروقیہ کراچی کے بانی تھے۔ ان کا آبائی تعلق خیبر ایجنسی کے علاقے تیراہ کے قریب چورا سے ہے۔ آپ آفریدی پٹھانوں کے خاندان ملک دین خیل سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کے والدین تقسیم سے قبل ہندوستان منتقل ہوگئے اور ضلع مظفر نگر کے قصبہ حسن پور لوہاری میں سکونت اختیار کی، جہاں آپ پیدا ہوئے۔ آپ کا خاندان ہمیشہ دینی اور علمی سرگرمیوں کا مرکز رہا اور حاجی امداداللہ مہاجر مکی کے شیخ میاں جی نور محمد صاحب نے بھی اس گاؤں میں سکونت اختیار کی۔
شیخ سلیم اللہ خان نے ابتدائی تعلیم مولانا مسیح اللہ خان کے مدرسہ مفتاح العلوم، جلال آباد میں حاصل کی۔ 1942ء میں آپ نے دار العلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور وہاں حدیث، تفسیر، فقہ اور دیگر علوم میں مہارت حاصل کی۔ 1947ء میں آپ نے دار العلوم دیوبند سے امتیازی نمبروں کے ساتھ سند فراغت حاصل کی۔
فراغت کے بعد آپ نے مدرسہ مفتاح العلوم جلال آباد میں اپنے استاد مولانا مسیح اللہ خان کی زیر نگرانی تدریسی خدمات انجام دیں۔ آٹھ سال کی شبانہ روز محنت کے نتیجے میں مدرسہ مفتاح العلوم نے علمی اور اخلاقی ترقی کی اور دار العلوم دیوبند کے علاوہ بڑے دینی مدارس میں اس کے طلبہ کی پزیرائی ہونے لگی۔
1955ء میں پاکستان ہجرت کے بعد شیخ سلیم اللہ خان نے پہلے دار العلوم ٹنڈوالہ یار میں تدریسی خدمات انجام دیں، اور پھر دارالعلوم کراچی میں دس سال تک حدیث، تفسیر، فقہ، تاریخ، ریاضی، فلسفہ، اور ادب عربی کی تدریس کی۔ اس دوران آپ جامعة العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن میں بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
23 جنوری 1967ء کو شیخ سلیم اللہ خان نے جامعہ فاروقیہ کراچی کی بنیاد رکھی۔ ان کی اس کاوش کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے قبولیت حاصل ہوئی اور جامعہ فاروقیہ نے قلیل مدت میں علمی اور تعلیمی میدان میں نمایاں مقام حاصل کر لیا۔ آج جامعہ فاروقیہ پاکستان اور بیرون پاکستان میں ایک عظیم دینی و علمی مرکز کی حیثیت سے مشہور ہے۔[1]
جامعہ فاروقیہ کی خدمات نے پاکستان میں دینی علوم کی اشاعت اور طلبہ کی روحانی تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔ شیخ سلیم اللہ خان کی مخلصانہ کوششوں اور دینی جذبے نے اس جامعہ کو علمی میدان میں بلند مقام پر پہنچا دیا، جس سے ہزاروں طلبہ نے مستفید ہوکر دنیا بھر میں اسلامی تعلیمات کو عام کیا۔[2]
1980ء میں حضرت شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان کی تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا ناظم اعلیٰ مقرر کیا گیا۔ انہوں نے وفاق المدارس کی افادیت، مدارس عربیہ کی تنظیم و ترقی اور معیار تعلیم کی بلندی کے لیے جو خدمات انجام دیں، وہ وفاق کی تاریخ میں ایک روشن باب کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کی خدمات درج ذیل ہیں:
1989ء میں ان کی ان ہی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں وفاق کا صدر منتخب کیا گیا، اور وہ آخر عمر تک اس عہدے پر فائز رہے۔
حضرت شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان کی تدریسی خدمات نصف صدی پر محیط ہیں، انہوں نے حدیث، تفسیر، فقہ، اور دیگر علوم میں ہزاروں طلبہ کی تربیت کی۔ آپ کو مشکل مباحث کو مختصر اور واضح انداز میں بیان کرنے کا خاص ملکہ حاصل تھا۔[12]
ان کے درسی ذخیرے میں کشف الباری اور نفحات التنقیح شامل ہیں، جن کے اب تک (2007ء تک) 12 اور 3 جلدیں بالترتیب شائع ہو چکی ہیں اور مزید جلدوں پر کام جاری ہے۔[13]
آپ 15 جنوری 2017ء کو کراچی کے ایک ہسپتال میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے، ان کے فرزند مولانا ڈاکٹر عادل خان ان کے جانشین بنے تھے،
مفتی تقی عثمانی، مفتی رفیع عثمانی مولانا جمشید علی، مفتی نظام الدین شامزئی، ولی خان مظفر، مولانا محمد عادل خان وغیرہ[14]
شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اللہ خان کی اہم تصانیف اور تحقیقی کام کی تفصیل درج ذیل ہے:
شمار | تصنیف | موضوع | تفصیل |
---|---|---|---|
1 | کشف الباری | صحیح بخاری کی شرح | اردو میں تحریر کردہ صحیح بخاری کی مشہور شرح، جس میں حدیث کے فنی مباحث اور ان کے معانی کو واضح کیا گیا ہے۔[15] |
2 | نفحات التنقیح | مشکوٰۃ المصابیح کی شرح | اس کتاب میں مشکوٰۃ المصابیح کی اہم احادیث کی شرح اور توضیح کی گئی ہے۔ |
3 | تحریک تحفظ مدارس دینیہ اور مولانا سلیم اللہ خان | تحقیق | ایم فل سطح پر لکھی گئی تحقیقی مقالہ، جس میں مولانا سلیم اللہ خان کی خدمات اور دینی مدارس کے تحفظ کے لیے ان کی جدوجہد کا احاطہ کیا گیا ہے۔ |
4 | رسائل و فتاوی | فقہ | مولانا کے مختلف دینی اور فقہی موضوعات پر فتاویٰ اور مقالات، جو اسلامی مسائل کا حل اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ |
5 | تاریخ مدارس عربیہ | تاریخ | پاکستان میں دینی مدارس کے تاریخی پس منظر اور ان کے اثرات پر تفصیلی تحریر۔ |
6 | نصاب اصلاحی | تعلیمی اصلاحات | مدارس عربیہ کے نصاب کی اصلاح کے حوالے سے ان کی تجاویز اور اقدامات۔ |
7 | عقیدہ اور ایمان | اسلامی عقائد | اسلام کے بنیادی عقائد پر مبنی کتاب، جس میں ایمان کی اہمیت اور اس کی مختلف جہات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ |
8 | احیاء السنن | سنت و حدیث | سنت کی تجدید اور اس کی عملی تطبیق پر ایک جامع کتاب۔ |